کراچی(اسٹاف رپورٹر) کراچی کی مسلمان لڑکی کی نو مسلم لڑکے سے شادی کرنے کو غلط رنگ دینے کی کوشیش، نوبہتا جوڑے کی جانیں خطرے میں پڑ گئیں سندھ ہائی کورٹ اور جید علماء سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ـ ماڈل کالونی کی رہائشی شادی کے بندھن سے بندھنے والی نوبہتا دلہن سحرش کا سوشل میڈیا میں وائرل وڈیو میں کہنا ہے کہ میں نے اپنی مرضی اورخوشی سے صغیر احمد ولد بشیر احمد سے مجسٹریٹ کے سامنے شرعی نکاح کیا ہے ـ
مجھے اغواء نہیں کیا گیا ہے ـ وڈیو میں کہنا ہےکہ میرے شوہ
ر پہلے قادیانی تھے انہوں نے مفتی کے سامنے کلمہ طیبہ پڑھ کراسلام قبول کیا ہے اور اس کاتحریری فتوی بھی رجسٹرڈ دارلعلوم کا جاری ہوا ہے ـ سحرش کا کہنا ہے کہ بعض شرپسند عناصر ایک نیک عمل کو غلط رنگ دینے کی کوشیش کر رہے ہیں میں اپنے شوہر صغیر کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں مگر میرے بھائی نے میرے شوہرکے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کراکر اسے جیل میں بند کرادیا ہے ـ سحرش کا وڈیو بیان میں کہنا ہے کہ میرے شوہر سٹی کورٹ پیشی پر گئے تھے وہاں میرے بھائی دیگر افراد نے عدالت وقت پر نہیں پہنچنے دیا جس کی وجہ سے عدالت سے ضمانت منسوخ کر دی ـ اب دنیا میں شوہر کے سواء کوئی نہیں ـ میرے گھر والے اور شوہر کی سابقہ جماعت ہماری جان کے دشمن بن گئے ہیں ـ میرے شوہر کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے ـ سحرش نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ ،وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ اور این جی اوز سے معاملہ کا نوٹس لے کرشوہر اور مجھے تحفظ فراہم کرنےکی اپیل کی ہے ـ