بھارت میں ہونے جارہی ہے اگلے ماہ ایسی شادی جس میں گزشتہ سال انتقال کرجانے والے دلہن کے والد اور جوڑے کے ہیری پوٹر سیریز کے پسندیدہ کردار شریک ہوں گے۔
یہ خبر پڑھ کر ہوگئے نا آپ حیران لیکن ٹیکنالوجی کی ترقی اب ہرناممکن کو ممکن بنارہی ہے، بھارت میں بھی اگلے ماہ شادی کرنے والے ایک جوڑے نے کورونا وائرس کی پابندیوں کے بعد اپنی شادی کے لیے ’’میٹاورس‘‘ ٹیکنالوجی کا انتخاب کیا ہے اور شادی کی اس ورچوئل تقریب میں 2 ہزار مہمانوں کو مدعو کیا ہے۔
بھارتی ریاست تامل ناڈو سے تعلق رکھنے والے دنیش شوکمار پدماوتی اور ان کی منگیتر جنگنندنی رامسوامی نے آئندہ ماہ ایک ہونے کا فیصلہ کیا، لیکن ملک میں کورونا پابندیوں کی وجہ سے اپنی شادی کو تاریخی بنانے کے لیے ورچوئل کرنے کا فیصلہ کیا۔
جوڑا میٹاورس ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنی شادی کو یادگار بنانا چاہتا ہے اور اس کے لیے تیاریاں شروع کردی ہیں، اس شادی کی تقریب پر ڈیڑھ لاکھ بھارتی روپے خرچ ہوں گے اور اس میں دولہا، دلہن کو مہمانوں سے عملی طور پر خطاب کرتے ہوئے دکھایا جائے گا جس کے لیے دولہا اور دلہن کے روپ میں ان کے ہمشکل تیار اوتار قلعے میں موجود ہوں گے۔
یہ جوڑا مشہور زمانہ فلم ہیری پوٹر کا فین ہے اسی لیے خودساختہ پوٹر ہیڈز تیار کرواکے ایک تھیم پارٹی کا اہتمام کیا ہے جس میں مہمان اپنے موبائل فون، ٹیبلیٹ یا لیپ ٹاپ کے ذریعے شرکت کریں گے۔
صرف یہی نہیں شادی کی اس تقریب میں دلہن کے آنجہانی والد بھی شریک ہوں گے جس کے لیے ان کا ہمشکل ایک تھری ڈی اوتار بنایا گیا ہے۔
دنیش کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ میری ہونیوالی بیوی کے لیے خوشی کا باعث ہوگا جوکہ صرف میٹاورس ٹیکنالوجی سے ہی ممکن ہے۔
یہاں آپ کو بتاتے چلیں کہ میٹاورس ٹیکنالوجی کی مدد سے ہر طرح کی ڈیجیٹل ماحول کو جوڑنے والی ورچوئل دنیا میں داخل ہوا جاسکتا ہے اور اس کا احساس حقیقی دنیا کی طرح ہی ہوتا ہے، جس میں لامحدود زندگی کا احساس نمایاں ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دنیش کمار نے مہمانوں کو اس تقریب کے لیے فون پر دعوت دیتے ہوئے کہا کہ میٹاورس پارٹی کا اہتمام بھارت میں کورونا پھیلاؤ کے باعث کیا گیا ہے۔
یہ تو تھا ہونے والی ورچوئل شادی کا احوال جب کہ جوڑے کی شادی کی حقیقی تقریب تامل ناڈو کے ضلع کرشناگری میں ہوگی جس میں صرف قریبی رشتے دار اور دوست شرکت کریں گے، کیونکہ کورونا پابندیوں کے باعث بھارت میں شادی کی تقریب میں صرف 100 افراد کو مدعو کرنے کی اجازت ہے۔