سعودی دارالحکومت ریاض میں کٹے ہوئے سر اور مردہ انسانوں کو ساتھ بٹھا کر کھانا کھلانے والا انوکھا ریسٹورنٹ کھل گیا۔
دنیا بھر میں کھلے ریسٹورنٹ اپنی مارکیٹنگ کےلیے نت نئے اور انوکھی تھیم کے تحت کام کرتے ہیں جو گاہکوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔
لیکن خلیجی ریاست سعودی عرب میں ایک ایسا ریسٹورنٹ کھل گیا ہے جو گاہکوں کو کھانے ساتھ ساتھ ڈراتا بھی ہے۔
شیڈوز نامی ریسٹورنٹ میں گاہکوں کو ڈرانے کےلیے خوفناک مناظر کی تھیم اپنائی گئی ہے جسے کوئی ڈراؤنی ہالی ووڈ فلم کا سین چل رہا ہو۔
شیڈوز ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے کےلیے جانے والے گاہکوں کو ٹیبل پر کٹے ہوئے سر اور برابر میں مُردے بیٹھے ہوئے ملتے ہیں ساتھ ہی ساتھ اردگرد ایسے خوفناک اور ڈراؤنے کردار بھی موجود ہوتے ہیں جنہیں دیکھ کر انسان کی روح قبض ہوجائے۔
شیڈوز نامی ریسٹورنٹ اپنے ڈراؤنے پن کی وجہ سے سعودی عرب سے باہر بھی بہت زیادہ مقبول ہورہا ہے۔
امانی نامی گاہک کا کہتی ہیں کہ شیڈوز نامی ریسٹورنٹ کا مقصد ڈراؤنا پن اور ڈراؤنی طرز کے پکوانوں کی ترویج ہے، جس نے میری توجہ اپنی جانب مبذول کرائی کیوں کہ مجھے ہر ڈراؤنی چیز پسند ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک ڈراؤنے ریسٹورنٹ میں کھانا کھانا بہت پسند کرتی ہوں۔
ریسٹورنٹ کے مینیجر ماجد الآنزی کا کہنا ہے کہ ہم نے ریسٹورنٹ میں خوفناک مناظر پیش کیے اور ڈراؤنے کردار نبھانے کےلیے مختلف لوگوں کو نوکری دی اور پھر ان کی تربیت کی اور ان کے ڈراؤنے انداز پر کام کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے ڈراؤنے پن اور خوفناک مناظر کا مظاہرہ کرنے والے اداکاروں کو ہر وہ چیز سکھائی جو گاہکوں کی تفریح کےلیے ضروری تھی۔
ریسٹورنٹ مینیجر کا کہنا تھا کہ ہم نے صرف ڈراؤنے پن کا تجربے میں ہی نکھار پیدا نہیں کیا بلکہ ہمارے کھانے کا معیار بھی بہت بلند ہے۔