ریاض : سعودی عرب نے سائنسی تحقیق کے حوالے سے اہم اعزاز حاصل کرلیاہے،سعودی عرب کا ان عرب ممالک کی سرفہرست نمایاں مقام ہے جن کا سائنس کی تحقیق میں حصہ سب سے زیادہ ہے۔
سعودی عرب میں اعلیٰ تعلیم کی وزارت نے گزشتہ روز پیر 24 جنوری کو تعلیم کا عالمی دن منایا، اس سال تعلیمی نظام اور نصاب کی تبدیلی کے سلوگن کے تحت عالمی دن منایا گیا۔
اطلاعات کے مطابق مملکت نے اعلیٰ تعلیم کے گراف میں 29 واں درجہ حاصل کیا ہے جبکہ 107 ملکوں سے سائنسی جدت میں آگے ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وزارت تعلیم نے مملکت میں8 بڑی سٹراٹیجک تبدیلیاں کی ہیں۔ طلبہ کو بین الاقوامی مقابلے میں حصہ لینے کے قابل بنانے کے ساتھ مختلف شعبوں میں کارکردگی کو منظم اور مؤثر بنایا گیا ہے۔
مملکت میں نئے اسکول کھولے گئے، نیا آن لائن تعلیمی نظام متعارف کرایا گیا، ریسرچ اینڈ اسٹڈیز پروگرام کی سرپرستی کی گئی، نصاب تعلیم کو لیبر مارکیٹ کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے علاوہ ڈیجیٹل تبدیلی پروگرام اور سائبر سیکیورٹی پر بھی کام کیا گیا ہے۔
وزارت تعلیم نے نصاب اور تعلیمی سکیموں میں تبدیلیاں کرتے ہوئے 52 نئے کورس اور34 نئی کتابیں متعارف کرائی ہیں، نرسری اسکولوں میں طلبہ کی تعداد بڑھائی گئی، گزشتہ دو برسوں کے دوران طلبہ کو اسکالر شپ پر بیرون مملکت بھیجنے پر توجہ دی گئی ہے۔
کورونا وبا کے دوران مدرستی پلیٹ فارم کے ذریعے جامع ای ایجوکیشن سسٹم قائم کیا گیا جسے بین الاقوامی ماڈل کی حیثیت حاصل ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ سعودی طلبہ نے بین الاقوامی مقابلوں میں 173 میڈل اور ایوارڈز حاصل کیے، سعودی جامعات کے طلبہ نے2020 کے دوران ملکی و بین الاقوامی سطح پر 143 ایجادات رجسٹرڈ کرائی ہیں۔
وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ2021 میں 6 سعودی جامعات شنگھائی درجہ بندی میں شامل ہوئیں جبکہ 2022 کے لیے ٹائمز کی درجہ بندی میں 15 جامعات اور کیو ایس درجہ بندی میں14 جامعات شامل ہیں۔
سعودی عرب سائنسی ریسرچ میں عرب دنیا میں سرفہرست ہے، شائع ہونے والے تحقیقی مقالات کا تناسب 120فیصد سے زیادہ ہے،33 ہزار سے زیادہ تحقیقی مقالات شائع ہوچکے ہیں۔