ریاض : سعودی حکومت نے مملکت میں پہلی بار مقامی سطح پر گاڑیوں کی تیاری کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت ایک فیکٹری کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔
اس حوالے سے سعودی عرب کے صنعتی شہر الجبیل میں قائم کی جانے والی کمپنی مملکت کی تاریخ میں پہلی بار گاڑیاں تیار کی جائیں گی۔
الجبیل رائل کمیشن کے ایگزیکٹیو چیئرمین ڈاکٹر احمد آل حسین نے الجبیل میں گاڑیاں اسمبل کرنے والی پہلی فیکٹری کا سنگ بنیاد رکھا ہے۔
العربیہ چینل کے مطابق سعودی قومی کمپنی "سنام” کے ایگزیکٹیو چیئرمین ڈاکٹر فہد الدھیش نے بتایا کہ فیکٹری سعودی ویژن 2030 کے مقررہ پروگرام کے مطابق تیار کی جا رہی ہے۔
ویژن کے تحت مملکت میں مختلف صنعتیں قائم ہوں گی۔ مملکت کی تاریخ میں پہلی بار گاڑیاں اسمبل کرنے والی فیکٹری قائم کی جا رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فیکٹری 2023 کی دوسری ششماہی میں پہلی گاڑی اسمبل کرلے گی، ابتدا میں پانچ سے 10 ہزار گاڑیوں سے شروعات ہو گی۔ بتدریدج ان کی تعداد 30 ہزار تک پہنچائی جائے گی۔
ڈاکٹر فہد الدھیش نے کہا کہ فیکٹری سے پہلے مرحلے میں براہ راست 700 ملازمتیں نکلیں گی اور فیکٹری کے باہر بالواسطہ طور پر تین ہزار افراد کو روزگار ملے گا۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں اندرون ملک سے خام مواد کا تناسب 10 فیصد ہوگا جو آنے والے برسوں کے دوران 30 فیصد تک پہنچایا جائے گا۔
سنام کے ایگزیکٹیو چیئرمین نے کہا کہ فیکٹری کورین کمپنی سینگ یونگ کی شراکت سے قائم کی جا رہی ہے۔
دوسرے مرحلے میں اندرون مملکت سے خام مواد 50 فیصد سے زیادہ تیارکرنے کا پروگرام ہے تاکہ سعودی ساختہ گاڑی مملکت میں تیار ہونے لگے۔
انہوں نے بتایا کہ کمپنی دو قسم کی گاڑیاں تیار کرے گی، ڈبل کیبن والے چھوٹے ٹرک تیار کیے جائیں گے جبکہ سات نشستوں والی فیملی گاڑیاں بھی اسمبل کی جائیں گی۔