ماسکو: امریکی اقتصادی پابندیوں کے شکار دو ممالک روس اور ایران نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ مقامی کرنسیوں میں لین دین پر انحصار کریں گے، تاکہ ڈالر کمزور ہو۔
تفصیلات کے مطابق دنیا میں گیس کے 37 فی صد اور تیل کے 15 فی صد ذخائر رکھنے والے دو ممالک ایران اور روس توانائی کے رابطوں میں اضافے کے لیے متحرک ہو گئے ہیں، جس کے نتیجے میں پیٹرو ڈالر کمزور ہو سکتا ہے۔
ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ اقتصادی لین دین سے روس اورایران کے مقامی کرنسیوں پر انحصار کی وجہ سے ڈالر کم زور ہو کر مقامی کرنسیاں عالمی تجارت میں ڈالر پر غلبہ حاصل کر سکتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، ایران اور روس، تیل اور گیس کے سب سے زیادہ ذخائر رکھنے والے 2 ممالک کی حیثیت سے اب اپنے توانائی کے شعبوں میں تعلقات کو وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔
ایران اور روس کے درمیان تیل اور گیس کی صنعت میں دوطرفہ تعاون میں اضافہ ایک طرف اقتصادی نقطہ نظر سے بہت اہم ہے، جو تیل اور گیس کی عالمی منڈیوں میں دونوں ممالک کے حصے میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے، دوسری طرف اس میں وسیع سیاسی پہلو بھی شامل ہیں۔
چوں کہ دونوں ممالک امریکی پابندیوں کی زد میں ہیں، اس لیے یہ معاملہ کچھ زیادہ اہمیت کا حامل ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون ان پابندیوں پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ جو بائیڈن انتظامیہ کے اقتدار میں آنے کے ساتھ ہی امریکی قومی سلامتی کی حکمت عملی بھی تبدیل ہو گئی ہے، اور ایران، روس اور چین کو غیر جمہوری ممالک کے طور پر درجہ بند کیا جانے لگا ہے، جب کہ روس نے اسے سرد جنگ کی طرف پیش قدمی قرار دیا۔
اس صورت حال سے نمٹنے اور امریکی پابندیوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے روس، غیر ڈالر تجارتی نظام کی طرف پیش قدمی کر رہا ہے، اور اس سلسلے میں دو طرفہ اور کثیر جہتی تعلقات میں قومی کرنسی کے استعمال پر زور دینے لگا ہے۔