تحریر : ڈاکٹر فرح ناز راجہ”
ایک وہ اذیت بھری رات تھی جب "خان_صاحب پی ایم ہاؤس سے اپنی ڈائری اٹھا کر یہ کہہ کر نکلے تھے کہ
” کوئی رہ تو نہیں گیا جو میرے خلاف نہ ہو” ۔
اس دن ہر آنکھ اشک بار تھی، دل ٹوٹے ہوۓ تھے،
اور حوصلے سہمے ہوۓ تھے، لیکن اگلے ہی دن لوگوں نے دیکھا کہ
وہی بے حوصلہ اور ٹوٹے ہوۓ لوگ ایک طوفان کی طرح نکل کھڑے ہوۓ اور اپنے قائد کے درد کا مان رکھ لیا ۔۔۔۔۔
#اور پھر #ایک اذیت اور دکھ سے بھری کل رات تھی جب ساری رات معصوم مائیں بہنیں گلو بٹو کے ہاتھوں ہراساں ہوتی رہیں، لیکن نہ تو کوئی عدالت لگی اور نہ ہی کسی حکمران کی غیرت جاگی جس عوام کے ٹیکس کے پیسوں پر ہتھیار خریدے جاتے ہیں اسی نہتی عوام کے گھروں میں قانون کے رکھوالے دیواریں کود گئے کون سی چادر اور کونسی چار دیواری ۔۔۔
جہاں پر وزیر داخلہ بائیس جانوں کا قاتل ہو اور نہتی حاملہ عورتوں پر گولیاں برسا چکا ہو وہاں پر دیواریں کود جانا کونسی بڑی بات ہے یہ سب کچھ تو ہونا ہی تھا سوال نون لیگ سے نہیں ہے وہ چور اور ڈاکو ہیں ملک کو نوچ کر کھا گئے وہ خود کو بچانے کے لئے کسی حد تک بھی جائیں گے یہ سبھی جانتے ہیں اور اس کے لئے تیار بھی تھے
سوال باجوہ صاحب آپ سے ہے آپ ملک کی حفاظت اور تحفظ کا حلف اٹھاتے ہیں آپ کے ذمہ ملک کی عزت اور خاص طور پر خواتین اور بچوں کی حفاظت کا ذمہ ہے آپ جواب دیں
کہ کل رات کس کے کہنے پر ایک ریٹارئرڈ میجر کی بیٹی سے موبائل چھین کر اسے مارا گیا اور اس کی ماں کو دھمکایا گیا ؟ آپ نے تو اپنوں کو بھی نہیں چھوڑا کیا یہ آپ کے غلام ہیں کہ جو کچھ آپ چاہئیں گے وہی کرتے رہیں ؟
کس کے کہنے پر کارکنان کے گھروں میں کود کر بغیر وارنٹ ان کے گھروں کی تلاشی لی گئ ؟ جو لوگ قانون کے رکھوالے ہیں انہیں سے قانون شکنی کیوں کروائی جا رہی ہے ؟
ڈاکٹر یاسمین جو کہ ایک کینسر سروائیول ہیں ان کو کیوں گھسیٹا گیا ؟
چلیں یہ سب پی ٹی آئی کے رہنما ہیں اور آپ کو ہر حال میں انہیں روکنا ہے جو کہ در اصل تو آپ کی خام خیالی ہے ایسا آپ کر نہیں پائیں گے لیکن اس بات کا افسوس ہے کہ نہ آپ کو بیماروں کا خیال رہا نہ آپ کو بچوں کی پروا ہے ۔۔۔۔
ایسی جانے کتنی وڈیوز اس وقت شئیر کی جا چکی ہیں جس میں آدھی رات کو خواتین کو گھروں میں کود کر ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے اور بچوں کے سامنے گندی گالیاں دی جا رہی ہیں کیا آپ اتنے بے خبر ہیں کہ آپ کو کچھ پتہ نہیں چل رہا ؟؟؟؟؟
لوگوں کو گھروں سے اٹھا کر غائب کیا جا چکا ہے لوگوں کو مزاحمت پر مارا پیٹا جا رہا ہے اور آپ ستو پی کر سو رہے ہیں ؟؟؟؟
اور یہ سب تو عام محب وطن لوگ ہیں آپ نے مصور پاکستان کے خاندان کو نہیں چھوڑا کیسے ظالم ہیں آپ ۔؟؟؟
یہ ڈاکو اپنی مرضی سے کچھ نہیں کر رہے ساری قوم جانتی ہے ان میں اتنی ہمت ہے ہی نہیں ۔۔۔۔
ہمیں اس بات کا جواب دیں کہ رات کے دو بجے علامہ
اقبال کی بہو جسٹس ناصرہ اقبال کے گھر میں گھسنے کی کوشش کیوں کی گئ؟؟؟؟
ان کے گھر کا دروازہ کیوں توڑا گیا ؟؟؟؟
ان کا کیا قصور تھا ؟؟؟؟
ان کے گھر پر گلو بٹو سے حملہ کیوں کروایاگیا ؟؟؟
کیا یہ ہے وہ پاکستان جس کا خواب اقبال نے دیکھا تھا؟؟؟؟
یہ جمہوریت نہیں، بلکہ فاشزم کی بدترین مثال ہے اور آپ نے اس ملک کے مظلوم عوام پر اسے مسلط کیا ہے۔۔۔
چور اور ڈاکو بزدل اور ڈرپوک ہوتے ہیں وہ اپنے بچاؤ کے لئے طاقت کا غلط استعمال کرتے ہیں ۔۔۔۔۔
آپ جواب دیں کہ آپ نے سب کچھ جانتے ہوۓ انہیں یہ طاقت کیوں دی ؟؟؟؟؟
گذشتہ کچھ عرصے سے جو کچھ بھی آپ کی ناک کے نیچے ہوتا رہا وہ برداشت کیا جاتا رہا ہے لیکن آپ اس حد تک گر جائیں گے شائد یہ قوم سوچ بھی نہیں سکتی تھی آپ ایک بزدل اورغیرت سے عاری انسان ہیں آپ نے ہمارے ایک قابل فخر ادارے کی عزت مٹی میں ملا دی ۔۔۔
آپ نے ہمارے سر جھکا دئیے۔۔۔ آپ نے صرف ملک نہیں بیچا۔۔۔ آپ نے ہمارے ہیروز کی فیملیز کی عزت پر ہاتھ ڈالا ہے ۔۔۔۔
اپنی انا اور تکبر کے ہاتھوں بلکہ شائد یہ کہنا چاہیے کہ اپنی غلامانہ ذہنیت کی وجہ سے آپ اندھے ہو چکے ہیں ۔۔۔۔ پاکستان پر مجرموں اور ڈاکوؤں کو مسلط کرکے آپ سمجھتے ہیں کہ لوگ کچھ عرصے میں ہمیشہ کی طرح بھول جائیں گے، تو اس بار ایسا نہیں ہوگا کیونکہ اس بار پاکستان کی عوام با شعور ہے ۔اس بار حرم کعبہ میں مانگی ہوئی دعائیں رد نہیں ہونگی۔۔۔۔ اور آپ کے ناپاک ارادے اللہ آپ کے منہ پر دے مارے گا ۔۔۔
سب کہتے ہیں آپ نے ملک بیچا ہے ، لیکن میں کہتی ہوں کہ آپ نے صرف ملک نہیں بیچا آپ نے ملک کی عزت نیلام کر دی ہے ۔۔۔ آپ نے ملک کی ففٹی ٹو پرسنٹ آبادی ٹھرکی، گندے رانا ثنا اللہ کے حوالے کر دی ہے۔۔۔۔
آپ ان ماؤں بہنوں کی کیا حفاظت کرو گے ، آپ سے تو اپنی ذمہ داری نہ سنبھالی گئی۔۔۔
اب یہ اپنی حفاظت خود کریں گی، آپ اپنی وردی بیچ کر گھاگرے خرید کر پہن لو۔۔۔۔ ملک پر وقت پڑا تو آپ نے خود کو بچانے کے لئے سب کچھ داؤ پر لگا دیا ۔۔۔
کیسے بزدل شخص ہیں آپ
اللہ آپ کے سارے ناپاک ارادے آپ کے اپنے ہی ادارے کے ہاتھوں زمین بوس کردے گا انشاءاللہ ۔۔۔اور انشاءللہ ہم سب انجام دیکھیں گے ۔۔۔۔
آپ کے تمغے سے بھرے اس سینے سے ہمیں کوئی سروکار نہیں، یہ ہمارے کسی کام کے نہیں ان کو بیچ کر چوڑیاں خرید لیں ،آپ پر وہی سجیں گی ۔۔۔۔آپ کی اس مہربانی کی میں ذاتی طور پر بہت شکر گزار ہوں۔۔کیونکہ اس مہربانی سے ہی عواممکو شعور ملا ایک عام انسان کو درست سمت ملی اور اسے سمجھ آگئی کہ پاکستان کا پورے کا پورا سسٹم ہی خراب ہے اور یہ کرپشن کے نظریے پر کھڑا ہے ۔۔لہذا لوگ اپنے حق کے لیئے اس گندے سسٹم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں ۔۔۔
اب انہیں کیسے روکو گے ؟؟؟؟
مگر ہم لڑیں گے ۔۔۔
احتجاج کریں گے،
کبھی پیدل مارچ سے،
کبھی سڑکوں پر نکل کر ،
کبھی بول کر ،
کبھی چیخ کر، اور کبھی قلم سے
ضرورت۔پڑی تو خون دے کر
سر کٹوا کر۔۔
مگر اس گندے سسٹم کے گندے لوگوں سے نجات پاکر ہی رہیں گے۔۔
یہ بات بھی ممکن ھے میرا سر نہ ملے گا۔۔۔۔
لیکن میری آنکھوں میں تجھے ڈر نہ ملے گا۔۔۔
خصوصی التماس
ڈاکٹر فرح ناز راجہ معالج ہونے ساتھ ساتھ معروف شاعرہ ،ادیب کالم نویس ہیں ان کایہ مضمون ان کی رائے ہے ادارے کا ان۔ کی آراء سے متفق ہونا ضروری ہے
ٹیم میاں طارق جاوید