اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی)
ہر سال پانچ فروری کو پاکستانی عوام اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ یکجہتی کا اعادہ کرتے ہیں۔ اس یوم یکجہتی کشمیر پر ہم حق خودارادیت کے لیے کشمیریوں کی جدوجہد میں ان کے ساتھ اپنی غیر متزلزل حمایت کے عزم کی تجدید کرتے ہیں۔جموں و کشمیر کا تنازعہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر سب سے پرانے حل طلب مسائل میں سے ایک ہے۔ گزشتہ 75 سالوں میں بھارت نے جموں و کشمیر پر اپنا ناجائز قبضہ جاری رکھا ہوا ہے اور یہاں کے عوام کے حقوق پامال کر رکھے ہیں۔ ہزاروں کشمیری بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں اور ان گنت مظالم کا شکار ہیں۔ بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد پہلے سے خراب صورتحال نے بدترین رخ اختیار کر لیا۔ ان غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو پاکستان اور کشمیریوں نے مسترد کر دیا ہے۔ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں انسانی حقوق کی صورتحال پاکستان اور باقی دنیا کے لیے شدید تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔ بھارت نے کرفیو، بلیک آؤٹ، من مانی نظر بندی، قید اور بنیادی حقوق سے انکار کے ذریعے کشمیری مردوں، عورتوں اور بچوں کو ڈھٹائی سے نشانہ بنایا ہے۔ مقبول کشمیری سیاسی قیادت کو غیر قانونی طور پر نظر بند کیا گیا ہے یا فرضی مقدمات کے ذریعے جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا ہے۔ میڈیا کو جبر کے ذریعے خاموش کر دیا گیا ہے اور علمائے کرام کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ایسے سخت قوانین بنائے گئے ہیں جو کشمیری عوام کی بنیادی آزادیوں سے انکار کرتے ہیں۔ بھارت نے IIOJK میں آبادیاتی تبدیلیاں لانے کے لیے اپنی مہم تیز کر دی ہے، تاکہ کشمیریوں کو اپنی ہی سرزمین میں اقلیت میں تبدیل کیا جا سکے۔ یہ اقدامات اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین بشمول چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہیں۔ بھارت اگر یہ سمجھتا ہے کہ وہ کشمیری عوام کے آہنی ارادے کو کچل سکتا ہے تو وہ غلطی پر ہے۔ بھارتی قابض افواج کی طرف سے جاری ریاستی دہشت گردی کشمیریوں کے عزم کو توڑ سکتی ہے اور نہ ہی ان کی جائز جدوجہد کو کمزور کر سکتی ہے۔ ہم بھارت پر زور دیتے ہیں کہ وہ پاکستان، اقوام متحدہ اور سب سے بڑھ کر کشمیری عوام کے ساتھ کیے گئے وعدوں کا احترام کرے۔ میں پوری پاکستانی قوم کی طرف سے اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔ ہم ان کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک وہ بھارتی جبر سے آزادی حاصل نہیں کر لیتے۔ پاکستان تمام بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر بھی اپنی آواز بلند کرتا رہے گا اور IIOJK میں ہندوستان کے وحشیانہ اقدامات کو اجاگر کرتا رہے گا۔