ایمازون کے بانی جیف بیزوس کی نئی سپر کشتی تکمیل کے قریب ہے، لیکن اسے اس کے مالک تک پہنچانے کے لیے ایک پل توڑنے کی ضرورت ہوگی، جو اس کے راستے کی بڑی رکاوٹ ہے۔
جیف بیزوز امیر ترین افراد کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں انھوں نے اپنے لیے دنیا کی سب سے بڑی یاٹ یا کشتی تیار کروائی ہے، جو جلد ہی مکمل ہو جائے گی۔
یہ کشتی 417 فٹ اونچی ہے، اس کا کوڈ نام Y721 ہے، جسے نیدرلینڈ کی کمپنی البلاسرڈیم نے بنایا ہے، اس کی مالیت 40 کروڑ برطانوی پاؤنڈز ہے، مگر یہ کشتی جہاں تیار کی جا رہی ہے وہاں سے اسے منتقل کرنے میں ایک تاریخی برج رکاوٹ بن رہا ہے، جسے کشتی گزارنے کے لیے توڑا جائے گا۔
یہ کشتی سمندر تک تبھی پہنچ سکتی ہے جب اسے روٹرڈیم سے گزارا جائے، جہاں ڈی ہیف کے نام سے مشہور اسٹیل پل بنا ہوا ہے، یہ ایک لفٹ برج ہے، اسے توڑے یعنی کھولے بغیر بھی اسے ہوا میں 130 فٹ سے زیادہ بلند کیا جا سکتا ہے، لیکن یہ پھر بھی اتنا اونچا نہیں ہے کہ جیف بیزوس کی کشتی اس کے نیچے سے گزر سکے۔
شپ یارڈ اور جیف بیزوز نے مقامی کونسل کو اس بات پر قائل کر لیا ہے کہ اس یاٹ کو گزارنے کے لیے پل کو پھر سے توڑا جائے، دراصل یہ پل 1927 میں تعمیر کیا گیا تھا جس کی تعمیر نو 2017 میں کی گئی ہے، اور اس وقت مقامی کونسل نے وعدہ کیا تھا کہ اسے دوبارہ نہیں توڑا جائے گا۔
ڈچ میڈیا کے مطابق اس وعدے کو جیف بیزوز کی کشتی کے لیے توڑا جا رہا ہے، تاہم پل کے توڑنے اور دوبارہ جوڑنے کے اخراجات ایمازون کے بانی ادا کریں گے، خیال رہے کہ مقامی تاریخ دانوں اور شہریوں نے اس کی مخالفت کی ہے۔