لاہور( اسپورٹس رپورٹر/نیٹ نیوز )ملتان کو شکست دے کر لاہور قلندرز مسلسل دوسری بار پاکستان سپر لیگ کا چیمپئن بن گیا، لاہور پہلی ٹیم ہے جس نے پی ایس ایل میں اعزاز کا دفاع کیا ہے۔پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 8 کی ٹرافی کیلئے حتمی معرکہ لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز کے درمیان لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہوا۔
دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز کے کپتان شاہین آفریدی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ، لاہور نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ اوورز میں 200 رنز بنائے اور ملتان کو جیت کیلئے 201 رنز کا ہدف ملا۔لاہور کی جانب سے عبداللہ شفیق 65، فخر زمان 39 اور شاہین آفریدی نے برق رفتار 15 گیندوں پر 44 رنز بنائے۔ شاہین آفریدی نے 5 چھکے اور 2 چوکے بھی لگائے۔ ملتان کی جانب سے اسامہ میر نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
جواب میں ملتان سلطانز نے ڈٹ کر مقابلہ کیا تاہم مقررہ اوورز میں 199 رنز بناسکی اور ایک رن سے شکست کھا گئی۔ملتان کی جانب سے رلی روسو 52 ، رضوان 34 اور خوشدل شاہ 25 رنز بناکر نمایاں رہے۔ لاہور کی جانب سے کپتان شاہین آفریدی نے آل راؤنڈ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ، پہلے بیٹنگ میں انہوں نے 44 رنز بنائے اور پھر ہدف کے دفاع میں 4 کھلاڑیوں کو بھی پویلین کی راہ دکھائی۔راشد خان نے دو جبکہ ڈیوڈ ویسا نے ایک وکٹ حاصل کی۔ میچ جیتنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے شاہین نے کہا کہ ’میں نے سوچا تھا مشکل وقت ٹیم کے کام آؤں گا ، والدین کی دعاؤں سے جیت حاصل ہوئی۔‘
خیال رہے کہ لاہور قلندرز دوسری بار پی ایس ایل ٹائٹل جیتنے والی دوسری ٹیم بن گئی ہے۔ اس سے قبل اسلام آباد یونائیٹڈ بھی دو بار پی ایس ایل چیمپئن بن چکی ہے۔ ملتان سلطانز، کراچی کنگز، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی ایک ایک
بار ایونٹ جیت چکےہیں
دریں اثناء پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے آٹھویں سیزن کے فائنل کی رنر ٹیم ملتان سلطان کے کپتان محمد رضوان نے کہا ہے کہ ہم میچ میں رہے، لیکن نتیجہ اپنے حق میں نہیں کر سکے، میچ کا ٹرننگ پوائنٹ شاہین آفریدی کی اننگز تھی، وہ مومنٹم بنا گیے اور میچ لے گئے۔پی ایس ایل 8 کے فائنل میں سنسنی خیز مقابلے میں لاہور قلندرز سے شکست کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوں نے کوشش کی، کریڈٹ زمان خان کی بولنگ کو دینا چاہیے، زمان خان آخر میں اچھے اوورز کر رہا ہے وہ رنز نہیں ہونے دیتا۔ان کا کہنا تھا کہ لاہور اور ملتان دونوں نے اپنی اپنی چیزیں اچھی کیں، ہم نے اچھی کرکٹ کھیلی ہے، ایک رن سے ہارے ہیں لیکن لاہور قلندرز نے کچھ زیادہ کوشش کی ہے۔
رضوان کا کہنا تھا کہ ہم نے بال کے بارے کوئی شکایت نہیں کی سکرین پر بال لگنے سے خراش آ رہی تھی، بولرز نے دونوں اننگز میں بال چیک کی، میرا بلا ہاتھ میں گھوم گیا تھا گیند باہر بھی جا سکتی تھی وہ کیچ بہت اچھا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ چاہے آپ بیٹنگ پہلے کریں یا بعد میں فائنل میں پریشر آتا ہے۔