راولپنڈی۔(اسپورٹس رپورٹر )وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ مقامی سطح پر ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میچوں سے نیا ٹیلنٹ سامنے آئے گا، ہوم گرائونڈ پر کرکٹ کی واپسی سے عالمی سطح پر پاکستان کا امیج بہتر ہوگا، سیاست کو کھیل سے کوسوں دور ہونا چاہئے۔بدھ کو یہاں چیمپئنز ٹی ٹونٹی کپ کی اختتامی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ چیمپئنز کپ کے فائنل میں دونوں ٹیموں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، شعیب ملک، حارث رئوف، یاسر نے بہترین کارکردگی دکھائی۔ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی کرکٹ کے فروغ کے لئے کاوشوں کو سراہتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ محسن نقوی اور ان کی ٹیم نے ٹورنامنٹ کے کامیاب انعقاد کے لئے بہت محنت کی جس پر انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل اور ڈومیسٹک لیول پر ٹی ٹوئنٹی چیمپئن کپ جیسے ٹورنامنٹ کے انعقاد سے نیا ٹیلنٹ سامنے آئے گا اور اس ٹیلنٹ کو عالمی سطح پر پرفارم کرنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ٹورنامنٹ وقتاً فوقتاً ہونے چاہئیں۔ قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کے حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم اچھا پرفارم کر رہی ہے۔ محسن نقوی نے سلیکٹرز کا ایک اچھا پینل بنایا ہے۔ آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں اور جنوبی افریقہ کو جنوبی افریقہ میں شکست دینا اچھی کاوش ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کا دلچسپ فائنل اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ہمارے پاس بہت ٹیلنٹ ہے، اس ٹیلنٹ کے سامنے آنے سے ہمیں مستقبل کے ٹورنامنٹس میں پرفارم کرنے کا موقع ملے گا۔ ایک سوال کے جواب میں
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی کے پاکستان میں انعقاد کے لئے بہت کاوشیں کی گئیں، محسن نقوی آئی سی سی کی میٹنگز میں بھی جاتے رہے، چیمپئنز ٹرافی کے اکثریتی میچ پاکستان میں ہو رہے ہیں، شائقین سٹیڈیم آکر میچ دیکھیں، بہت عرصے بعد ہم اس طرح کے ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہوم گرائونڈ میں کرکٹ کی واپسی سے عالمی سطح پر پاکستان کا امیج بہتر ہوگا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان چیمپئنز ٹرافی کا میزبان ہے اور ساری ٹیمیں پاکستان آرہی ہیں انہیں خوش آمدید کہیں گے، ماضی میں جب بھی کوئی غیرملکی ٹیم پاکستان آئی انہوں نے پاکستان کی مہمان نوازی کی ہمیشہ تعریف کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ چیمپئنز ٹرافی کے دوران ایسا ماحول پیدا ہو جو نہ صرف سرمایہ کاری اور سیاحت کے حوالے سے بہتر ہو بلکہ کرکٹ کے حوالے سے بھی شاندار ہو۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کھیل میں سیاست کا دور دور تک لینا دینا نہیں ہونا چاہیے، سیاست اور کھیل الگ الگ ہیں، ہم انٹرنیشنل کرکٹ یا کائونٹیز میں سب کے ساتھ مل کر کھیلتے ہیں۔ جب سیاست کو آپ کھیل میں مکس کرتے ہیں تو اس سے کھیل اور اپنے ملک کا نقصان کرتے ہیں۔ سیاست کو کھیل سے کوسوں میل دور ہونا چاہئے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی کے ہر میچ کے دوران انٹرٹینمنٹ کے پروگرامز بھی منعقد ہوں گے جس میں پاکستان کی ثقافت کو اجاگر کیا جائے گا، اس حوالے سے محسن نقوی نے تمام انتظامات کئے ہوئے ہیں۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستانی شائقین کو پیغام ہے کہ کرکٹ سٹیڈیم آئیں اور اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں اور پسندیدہ ٹیموں کو ویلکم کریں تاکہ یہ پیغام جائے کہ ہم کرکٹ کا جوش و جذبہ رکھتے ہیں اور کرکٹ کو دیکھنا چاہتے ہیں، یہ ہماری بہت بڑی کامیابی ہوگی کہ لوگ یہاں آکر کرکٹ دیکھیں۔سیکیورٹی اور دیگر انتظامات کے حوالے سے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی اپنے فرائض بہترین طریقے سے سرانجام دے رہے ہیں، مہمان ٹیموں کی سیکیورٹی کے لئے بہترین انتظامات کئے جائیں گے، ہمیشہ شٹل سروس کا انتظامات کیا جاتا ہے، آئندہ بھی بھرپور انتظامات کئے جائیں گے۔ بھارت سے پاکستان آنے والے کرکٹ شائقین کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر کوئی درخواست آئی تو چیئرمین پی سی بی اس معاملے کو پالیسی کے مطابق دیکھیں گے۔قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات نے چیمپئنز ٹی ٹوئنٹی کپ کی اختتامی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی، کھلاڑیوں اور میچ آفیشلز میں انعامات تقسیم کئے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اے بی ایل سٹالینز اور مارخورز نے ٹورنامنٹ کے فائنل میں بہترین کھیل پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ بہترین انداز میں ذمہ داریاں ادا کر رہا ہے۔نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے لئے ہمیں اس طرح کے مزید ٹورنامنٹس کی ضرورت ہے، یہ ٹورنامنٹ پاکستان میں کرکٹ کے کھیل کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔راولپنڈی میں منعقدہ چیمپئنز ٹی ٹوئنٹی کپ کے فائنل میں اے بی ایل سٹالینز نے مارخورز کو 75 رنز سے شکست دیتے ہوئے چیمپئنز ٹی 20 کپ کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔سٹالینز نے 20 اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 199 رنز بنائے۔ یاسر خان نے 57 گیندوں پر سات چھکوں اور پانچ چوکوں کی مدد سے 100 رنز بنائے جبکہ مارخور کے عاکف جاوید نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ جواب میں مارخورز کی ٹیم 19.1 اوورز میں 124 رنز بنا سکی۔ فاسٹ بائولر محمد علی نے تین وکٹیں لیں۔یاسر خان پلیئر آف دی فائنل اور محمد علی پلیئر آف دی ٹورنامنٹ قرار پائے۔ محمد حارث ٹورنامنٹ کے بہترین وکٹ کیپر، حسین طلعت بہترین بیٹسمین اور محمد علی بہترین بائولر قرار پائے۔