راولپنڈی۔(اسپورٹس رپورٹر ):پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے بنگلہ دیش سے سیریز میں شکست پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں اپنی غلطیوں سے سبق سیکھنا ہو گا ، سبقت لینے کے باوجود دونوں میچ ہار گئے ، ٹیسٹ کرکٹ 5 دن کی ڈیمانڈ کرتا ہے ، ہمارے کھلاڑیوں کا فٹنس لیول تین دن تک کا ہے جس پر کام کرنے کی ضرورت ہے ، بنگلہ دیش نے ہم سے زیادہ ڈسپلن سے کرکٹ کھیلی، شکست پر قوم سے معذرت خواہ ہیں ۔میچ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں میچوں میں وکٹ مختلف تھی اور دونوں بار ٹاس ہارے ، موسم بھی سازگار نہیں تھا اس کے باوجود دونوں میچوں میں اچھا آغاز کیا ، ہم نے پہلے ٹیسٹ میں مشکل پچ پر 6 وکٹوں کے نقصان 448 رنز بنائے ، دوسرے میچ میں جہاں بنگلہ دیش کے 26 پر 6 کھلاڑی آئوٹ ہوئے اسی پچ پر ہم نے 274 رنز بنائے ، دونوں میچ جیت سکتے تھے لیکن کارکردگی کا تسلسل جاری نہیں رکھ سکے جس کی وجہ کھلاڑیوں کی ذہنی اور جسمانی فٹنس ہے ۔–انہوں نے کہا کہ پہلے ٹیسٹ میچ میں چار فاسٹ باؤلرز شامل کرنے کا مقصد انہیں انجریز سے بچانا تھا اور جب دوسرے میچ میں یہ چیز نہیں کی گئی تو پہلی اننگز میں محمد
علی اور دوسری اننگز میں خرم شہزاد ان فٹ ہو گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں ذہنی و جسمانی پختگی کی ضرورت ہوتی ہے، ٹیسٹ کرکٹ 5 دن کی ڈیمانڈ کرتا ہے لیکن ہمارے کھلاڑیوں کا فٹنس لیول تین دن تک کا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دس ماہ کے وقفے کے بعد ٹیسٹ میچ کھیلنے کو ملیں گے تو اس دوران فٹنس کو بھی برقرار رکھنا ہو گا ، اس کے لیے ہمیں زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ میچ اور ڈومیسٹک ریڈ بال کرکٹ کھیلنی پڑے گی ، جو فارمیٹ کھیلیں گے وہی پلیئر دستیاب ہوں گے ، ایسا نہیں ہو سکتا کہ آپ ٹی 20 کرکٹ کھیلتے رہیں اور ٹیسٹ پلیئرز مل جائیں ۔انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں تجربے کی ضرورت ہوتی ہے ، دیکھا جائے تو بنگلہ دیش کی ٹیم میں تین ایسے کھلاڑی ہیں جو 80 کے قریب ٹیسٹ کھیل چکے ہیں ، لٹن داس اور مہدی حسن میراز نے بھی 40 پلس میچ کھیلے ہوئے ہیں ، پاکستانی کھلاڑیوں کو ریڈ بال کا تجربہ دینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی نے گزشتہ چند عرصے سے تینوں فارمیٹس کی کرکٹ کھیلی ہے اور نسیم شاہ کئی ماہ بعد کم بیک کر رہے ہیں، ہمیں تمام صورت حال کا جائزہ لینا ہو گا۔ شان مسعود نے کہا کہ ٹیم کا انتخاب مشاورت سے کیا جاتا ہے اور چاہتے ہیں پاکستان کی کرکٹ بہتر ہو، اس میں میرا کوئی ذاتی مفاد نہیں ، غلطیاں انسان سے ہوتی ہیں جنہیں درست کرنے کی کوشش کریں گے ، میری کوشش ہے پاکستان کی ریڈ بال کرکٹ بہتر ہو اور ٹیم آگے بڑھے ۔انہوں نے کہا کہ کپتانی تبدیلی کے لئے قبول کی تھی اور جتنا بھی وقت ملے گا بطور کپتان اپنا سو فیصد دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ٹیم کی اپنی خوبیاں ہوتی ہیں اور کسی بھی ٹیم کو ہلکا نہیں لینا چاہیے ، بنگلہ دیش نے دونوں میچوں میں ہم سے بہتر کرکٹ کھیلی اور دونوں میچوں میں شاندار کم بیک کیا ، انہیں کریڈٹ ضرور دینا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ آخری روز میچ جیتنے کی پوری کوشش کی ، بدقسمتی سے خرم شہزاد بائولنگ کے لیے دستیاب نہیں تھے، جو مواقع ملے اس سے فائدہ نہیں اٹھا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سے غلطیاں ہوئی ہیں جنہیں تسلیم کرتے ہیں اور قوم سے معذرت چاہتے ہیں ، شان مسعود کا کہنا تھا کہ مداحوں سے ہمیشہ پیار ملا ہے، نتیجے پر بہت افسوس ہے۔