احمد آباد(اسپورٹس ڈیسک )ورلڈ کپ 2023ء کا بے صبری سے انتظار احمد آباد کے مشہور نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں 5 اکتوبر سے شروع ہونے والا ہے۔ افتتاحی میچ میں پچھلے ایڈیشن کے فائنلسٹ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ شامل ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق روایت توڑتے ہوئے اس بڑے ٹورنامنٹ کی کوئی افتتاحی تقریب نہیں ہوگی۔ بی سی سی آئی نے پہلے اسی مقام پر ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ سے ایک دن قبل 4 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں ایک شاندار افتتاحی تقریب کا منصوبہ بنایا تھا۔بھارت میں 2023ء کے ورلڈ کپ کے آغاز کے موقع پر معروف بھارتی فنکار رنویر سنگھ، ارجیت سنگھ، تمنا بھاٹیہ، شریا گھوشال اور آشا بھوسلے ان ستاروں میں شامل تھے جنہوں نے تقریب میں اپنی پرفارمنس پیش کرنی تھی جبکہ آتش بازی اور لیزر شو بھی کیا جانا تھاافتتاحی تقریب کا آغاز 6:30 بجے ہونا تھا، جو کہ نریندر مودی اسٹیڈیم میں کیپٹن ڈے تقریب کے فوراً بعد ہونا تھا۔کپتان کے دن کی تقریب ابھی بھی ٹریک پر ہونے کے باوجود، افتتاحی تقریب کو مبینہ طور پر منسوخ کردیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر تکنیکی وجوہات کے باعث افتتاحی تقریب منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جبکہ احمد آباد میں کپتانوں کے دن میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم سمیت تمام دس کپتانوں کی موجودگی نظر آئے گی۔ پاکستانی ٹیم اپنی ٹورنامنٹ مہم 6 اکتوبر کو شروع کرے گی جہاں اس کا مقابلہ ہالینڈ سے ہوگا جس نے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں پانچویں مرتبہ کوالیفائی کیا ہے۔ٹورنامنٹ کا سب سے زیادہ متوقع میچ 14 اکتوبر کو کھیلا جائے گا، جب ہندوستان اور پاکستان احمد آباد کے مقام پر ٹکرائیں گے۔ پاکستان نے ابھی تک کسی بھی آئی سی سی ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف کامیابی حاصل نہیں کی ہے، جس کی وجہ سے بابر الیون کے لیے روایتی حریفوں کو شکست دینا ایک مشکل کام ہے۔ مزید برآں، ہندوستانی ٹیم آئندہ میگا ایونٹ میں پاکستان کے خلاف اپنی جیت کا سلسلہ جاری رکھنے کے لیے پراعتماد نظر آتی ہے۔اس کے برعکس ایشیا کپ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی مایوس کن رہی اور ان کے سینئر کھلاڑیوں کے درمیان اندرونی مسائل کی افواہیں بھی سامنے آئیں۔ اس کے علاوہ فاسٹ باؤلر نسیم شاہ کی انجری نے ان کے چیلنجز میں اضافہ کر دیا ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ پاکستانی ٹیم انتہائی متوقع ایونٹ میں ان چیلنجز پر کیسے قابو پاتی ہے۔