قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد عمران خان کی وزارت اعظمیٰ کا دور ختم ہوگیا۔
تحریک انصاف کے نے 25 جولائی 2018ء کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی 149 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔
عمران خان نے اتحادی جماعتوں مسلم لیگ (ق) ، متحدہ قومی موومنٹ اور بلوچستان عوامی پارٹی سمیت دیگر آزاد ارکان کو شامل کرکے حکومت بنائی تھی۔
عمران خان نے 18 اگست 2018ء کو وزارت عظمیٰ عہدے کا حلف اٹھایا تھا اور آج 10 اپریل کو اُن کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی، جس کے بعد اُن کی وزارت عظمیٰ کا عہد اپنے اختتام کو پہنچا۔
ہفتہ 18 اگست 2018ء کو شروع ہونے والا اُن کا 1332 دنوں پر مشتمل عہد وزارت عظمیٰ اتوار 10 اپریل 2022ء کو تمام ہوا۔
عمران خان کی وزارت عظمیٰ کا دور 3 سال 7 ماہ اور 24 دن بنتا ہے. ہم کسی سے بدلہ نہیں لیں گے، کسی سے نا انصافی نہیں کریں گے،
پاکستان مسلم لیگ ن کے نائب صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہم کسی سے بدلہ نہیں لیں گے،کسی سے نا انصافی نہیں کریں گے، ہم کسی کو جیلوں میں نہیں ڈالیں گے، قانون اپنا راستہ خود اپنائے گا۔
عمران خان کے کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آج ایک نئی صبح طلوع ہونے والی ہے، متحدہ اپوزیشن کے تمام ساتھی اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ آصف علی زرداری، مولانا فضل الرحمن، خالد مقبول صدیقی، سرداراختر مینگل کا شکر گزار ہوں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج 10 اپریل 2022 ہے ، ویلکم بیک پرانا پاکستان۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ظلم بڑھتا ہے اور مٹ جاتا ہے، جمہوریت بہترین انتقام ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ پاکستان میں پہلی مرتبہ عدم اعتماد کامیاب ہوئی ہے۔
جمعیت علما اسلام کے رہنما مولانا اسعد محمود نے کہا کہ قوم اور سیاسی اور جمہوری طاقتوں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، ان تمام کا شکر گزار ہوں جنھوں نے حقیقی حکمرانی کے لیے جدوجہد کی، ہم نے جو جدجہد کی اس کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آج پاکستان کے عوام اور تمام سیاسی کارکنوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ عدم اعتماد کی کامیابی سے جمہوریت کو اعتماد ملا ہے، ہم آپ کے ساتھ ہیں ایک مشترکہ،حقیقی جمہوریت کی جانب بڑھیں۔
رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ نیا اور پرانا پاکستان نہیں، ہمیں بہتر پاکستان چاہیے، ہم نے اپنا وعدہ پورا کیا ہے، آپ بھی اپنا وعدہ پورا کریں۔
بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما خالد مگسی نے کہا کہ خوشی ہے ہم نے آج اپنا حق ادا کردیا ہے، ہم بدلہ نہیں لے رہے ، ہم خدمت کر رہے ہیں، باپ ہماری پارٹی ہے ہم نے باپ ہونے کاحق ادا کردیا ہے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما اختر مینگل نے کہا کہ آج کی کامیابی کا سہرا سیاسی کارکنوں کو جاتا ہے۔