منامہ(کے ایم ایس)مملکت بحرین کی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر احمد قراطہ نے کہا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ناقابل قبول ہے کیونکہ بھارتی حکومت مسلمانوں کے ساتھ برا سلوک کر رہی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق احمد قراطہ نے کہاکہ ہمارا بھارت کے ساتھ کاروبار ہے، بحرین میں متعدد بھارتی رہتے ہیں، ہم ان کے ساتھ احترام کے ساتھ پیش آتے ہیں، وہ اپنی رسومات ادا کرتے ہیں اور اپنی زندگی پرامن طریقے سے گزارتے ہیں لیکن بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحرین اور دیگر خلیجی ممالک کو بھارت میں انتہا پسند حکومت کی مذمت کرنی چاہیے اور بھارت میں مسلمانوں کاقتل وغارت روکنے کے لیے فیصلہ کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مسلمان رہنما عتیق احمد کو پولیس حراست میں ہندو انتہا پسندوں نے قتل کیا جس کی مذمت کی جانی چاہئے۔بحرینی پارلیمنٹ کی خارجہ امور، دفاع اور قومی سلامتی کمیٹی کے وائس چیئرمین جمیل ملا ح حسن نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کو بڑے پیمانے پر قتل کیا جارہا ہے اور ان کی مساجد کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان واقعات کے دوران پولیس موجود ہوتی ہے لیکن وہ ان وحشی مجرموں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی۔انہوں نے کہا کہ تمام عرب پارلیمنٹوں کو ان واقعات کی مذمت کرنی چاہیے اوربھارتی سفیروں کو طلب کیا جانا چاہئے۔جمیل ملاح حسن نے اپنی تقریر میں عتیق احمد کے قتل کا بھی حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ عتیق نے پہلے ہی کہا تھا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے لیکن پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔انہوں نے کہاکہ عتیق کا قتل پولیس کی موجودگی میں ہوا لیکن اس موقع پرقاتلوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔