اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر ہوا بازی و ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ چاہتے ہیں ملک میں انتخابات اپنے وقت پر ہوں اور بیک وقت ہوں، کسی ایک صوبے میں یا دو صوبوں میں وفاق اور باقی صوبوں سے ہٹ کر انتخابات کرائے جاتے ہیں تو اس سے قومی وحدت کو شدید نقصان پہنچے گا اورملک پیچیدہ مسائل میں گھر جائے گا، اپنے نکتہ نظر سے معزز عدالت کو آگاہ کر دیا ہے،آئین، عدالت اور پارلیمان کسی کی بھی توہین نہیں ہونی چاہیے۔ جمعرات کو سپریم کورٹ کے باہر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، مشیر امور کشمیر قمر زمان کائرہ اور دیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مختلف سیاسی جماعتوں اور اتحادی نمائندوں کے ہمراہ سپریم کورٹ کے بلانے پر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بعض فیصلوں پر سخت تحفظات اور اعتراضات تھے اس کے باوجود ملک کے وسیع تر مفاد اور آئین کی سربلندی کیلئے ہم سب یہاں عدالت میں حاضر ہوئے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ آئین کی صرف ایک شق نہیں بلکہ تمام شقوں پرعمل کیا جائے اور ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ ملک میں انتخابات اپنے وقت پر ہوں اور بیک وقت ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چار وفاقی اکائیوں پر مشتمل ریاست ہے اور کسی ایک صوبے یا دو صوبوں میں وفاق اور باقی صوبوں سے ہٹ کر انتخابات کرائے جاتے ہیں تو اس سے قومی وحدت کو شدید نقصان پہنچے گا اورملک پیچیدہ مسائل میں گھر جائےگا۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان کی سول سوسائٹی اور اب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی تحریری طور پر یہ کہہ دیا ہے اور ہم نے بھی اپنا نکتہ نظر پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ درخواست ایک شہری کی طرف سے دائر کی گئی ہے کہ ایک وقت میں الیکشن ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اعتراضات اپنی جگہ برقرار ہیں ، ابھی یہ فیصلہ ہونا باقی ہے کہ لیگل کورس اختیار کیا جائےگا اورکیا کیا جائےگا اور کیا نہیں کیا جائےگا۔ انہوںنے کہاکہ معززعدالت نے4 بجے تک کا وقت دیا ہے اس دوران ہم آپس میں مشاورت کریں گے اورباقی بات اس کے بعد ہوگی۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آئین، عدالت اور پارلیمان کسی کی بھی توہین نہیں ہونی چاہیے۔