فیصل آباد (نمائندہ خصوصی)گھریلو گیس صارفین کے میٹر رینٹ میں ساڑھے 1200 فیصد اضافہ کر دیا گیا، حکومت کی جانب سے میٹر رینٹ یکدم 40روپے سے بڑھا کر500روپے کردیا گیا، گیس استعمال نہ کرنے کی صورت میں بھی 500 روپے سے زائد بل بھرنا ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے ملک بھر کے گیس صارفین سے وصول کیے جانے والے میٹر رینٹ میں ایک ساتھ ہی ساڑھے 1200 فیصد کا اضافہ کر دیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ گیس صارفین سے حکومت ماہانہ 40 روپے بطور میٹر رینٹ وصول کرتی تھی، تاہم اب یہ رینٹ 40 روپے سے بڑھا کر 500 روپے کر دیا گیا۔ یوں اگر کوئی گیس صارف مہینہ بھر گیس استعمال نہ بھی کرے، تو تب بھی اسے 500 روپے سے زائد کا بل لازمی بھرنا ہو گا۔ بتایا گیا ہے کہ پروٹیکٹڈ صارفین کو ماہانہ 50 روپے فکسڈ چارجز جبکہ جبکہ نان پروٹیکٹڈ صارفین کو ماہانہ 500 روپے ادا کرنا ہوں گے۔جبکہ واضح رہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں گیس سپلائی کرنے والی کمپنی سوئی ناردرن نے گیس صارفین کیلئے قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر دیا۔ سوئی ناردرن گیس کا نیا ٹیرف یکم جنوری 2023 سے نافذ کر دیا گیا ہے۔ سوئی گیس حکام کے مطابق مختلف سلیبز پرٹیرف مرحلہ وار 8 سے 112 فیصد تک بڑھایا گیا ہے، گیس نرخوں میں بقایاجات وصولی کا اطلاق بھی رواں ماہ سے شروع ہوگیا ہے۔سوئی گیس حکام کے مطابق بقایا جات کی رقم کے ساتھ بل گھریلو، کمرشل اور صنعتی صارفین کوبھجوائے جارہے ہیں۔ جس صارف کا بل 871 روپے تھا اب بقایا جات کے ساتھ 2 ہزار900 روپے ہوگیا۔ سوئی گیس حکام کے مطابق نومبر سے فروری کے دوران گیس ہیٹر اور گیزر استعمال کرنے والے کئی گنا زائد بل دیں گے، نئے بلوں میں 4 اقساط کے بقایاجات بھی وصول کیے جائیں گے، اس کے علاوہ نئے گیس ٹیرف میں پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کی کیٹیگری متعارف کرائی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گیس قیمتوں میں نئے اضافے کے بعد اب جو صارفین گھروں میں محض چولہا جلانے کیلئے گیس استعمال کرتے ہیں، انہیں اب اس معمولی استعمال کیلئے بھی ہزاروں روپے کا بل دینا ہو گا۔