اسلام آباد/ کراچی/ لاہور(نمائندہ خصوصی) پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر اور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کے دستخط کے ساتھ 19 اپریل 2010 کو پارلیمنٹ کا ایکٹ بننے والی آئین کی 18ویں ترمیم کے تاریخ ساز لمحے کو 13 برس مکمل ہوگئے، آئین پاکستان کی اٹھارہویں ترمیم کو 8 اپریل 2010 کو پاکستان کی قومی اسمبلی نے منظور کیا، یہ ترمیمی بل 15 اپریل 2010 کو سینیٹ آف پاکستان نے منظور کیا تھا۔اٹھاوریں آئینی ترمیم میں ڈکٹیٹر جنرل ضیاءکا نام بطور صدر آئین کے متن سے ہٹا دیا گیا ، صوبہ سرحد کا نام خیبر پختونخوا رکھا گیا، ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے ذریعہ پیش کردہ 17 ویں ترمیم اور قانونی فریم ورک آرڈر کو منسوخ کر دیا گیا، تیسری بار وزارت عظمیٰ اور وزرائے اعلیٰ کی عہدے پر پابندی ختم کردی گئی جبکہ آئین شکنی کو غداری قرار دیا گیا۔واضح رہے کہ 18ویں آئینی ترمیم کرنے والی پاکستان پیپلزپارٹی 2023 میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کے بنائے گئے آئین کے 50 سالوں کی تکمیل کی گولڈن جوبلی منارہی ہے۔