لکھنو( نیٹ نیوز )شہید عتیق اور شہید خالد بھارتی مسلمانوں کی بقاء کی جنگ لڑ رہے تھے بھارتی مظلوم مسلمانوں کو بھارتیہ جنتا پارٹی اور آرایس ایس کے ہندؤ تا ایجنڈے میں رنگنے۔کی سرکاری کوشش کی جارہی ہے بھارت میں ہندو تواغنڈوں کے ہاتھو ں قتل ہونے والے سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور سابق رکن اسمبلی خالد عظیم عرف اشرف کے وکیل برجیش مشرا نے کہا ہے کہ دونوں بھائیوں کی موت کا راز لفافے میں قید ہے اور یہ لفافہ کھلنے کے بعد ہی راز فاش ہوسکتا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق عتیق احمد کے وکیل برجیش مشرا نے صحافیوں کے بات چیت کے دوران کہا کہ دونوں بھائیوں کے قتل کا روز الہ آباد ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے پاس پہنچنے کے بعد ہی کھل جائے گا۔ انہوںنے کہ اس لفافے کا اشرف نے میڈیا اور میرے ساتھ بات چیت کے دوران بھی کیا تھا ۔ برجیش مشرا نے کہا کہ میرے بار بار کریدنے کے باوجود اشرف نے اس بارے میں مزید کچھ نہیں بتایاتھا۔
انہوںنے مزید کہا کہ عتیق اور اشرف کو 28مارچ کو الہ آباد کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا تھا اور واپسی کے وقت ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اشرف نے کہا تھاکہ انہیں ایک پولیس افسر نے دھمکایا تھا کہ دو ہفتے کے اندر جیل سے دوبارہ نکال کر تمہیں قتل کر دیا جائے گا۔برجیش مشرا نے کہا کہ اسی طرح کا بیان عتیق نے بھی میڈیا والوں کے سامنے اس وقت دیا تھا جب انہیں گجرات کی سابر متی جیل سے الہ آباد (پریاگ راج) کی نینی جیل منتقل کیا جا رہا تھا اور آخر دنوں کا کہا سچ ثابت ہوا۔