کراچی(نمائندہ خصوصی ) گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری نے 28 ویں سحری بفرزون کے مکینوں کے ساتھ کی ۔ گورنرسندھ جب بفر زون پہنچے تو علاقہ مکینوں نے گورنر سندھ کا والہانہ استقبال کیا اور ان ساتھ تصاویر اور سیلفیاں بھی بنوائیں۔ گورنرسندھ نے کہا کہ بفرزون کے عوام کے درمیان آکر بہت خوشی محسوس کر رہا ہوں،عید کے بعد امریکہ جارہا ہوں،آئی ٹی پروگرام کے لئے جدید ترین لیپ ٹاپ لے کر آو¿ں گا اس ضمن میں 50ہزار نوجوانوں کو آئی ٹی کی تربیت کی تیاریاں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غریب اور متوسط طبقہ کی آبادیوں میں جانے کا مقصد وہاں کے مکینوں کے مسائل سے ذاتی طور پرآگاہی حاصل کرنا ہے کیونکہ عوام کو انتخابات سے زیادہ اپنے مسائل کے حل کی فکر ہے، اس وقت پانی، بجلی ، گیس اور اسٹریٹ کرائمز کا پورے ہی شہر میں مسئلہ ہے جہاں جارہاہوں یہ چار مسائل سامنے رکھے جاتے ہیں ، اسی لئے آئی جی سندھ اور ایم ڈی واٹربورڈ کو کوآرڈینیشن میں دینے کی بات کی تھی،آئی جی کو کوآرڈینیشن میں دینے کی پیش کش کو 19 دن ہو گئے ہیںجبکہ ایم ڈی واٹر بورڈ کو کوآرڈینیشن میں دینے کی بات کو 12 دن گذر چکے ہیںاور دونوں باتوں کا ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام مردم شماری میں اپنے آپ کو رجسٹر کروائیں اگر ٹیم آپ کے پاس نہیں آئی تو اپنے متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر ، ڈپٹی کمشنر یا مردم شماری کے دفتر سے رجوع کریںکیونکہ صحت، تعلیم اور روزگار کے مواقعوں کے لئے یہ بہت ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ عید کے پہلے دن عوام کے لئے عید ملن پارٹی اور عشائیہ کا بھی انتظام ہے افطار میں لوگ اپنے مسائل لے کر آتے ہیںاگر میرے ایک فون یا خط سے کسی کا کام ہوجا تا ہے تو میں ایسا کرنے کے لئے تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے درمیان جانے سے ملنے والی مسرت ہر چیز پر غالب ہے،عوام کے درمیان جانے سے کوئی خوف محسوس نہیں ہوتاعوام حکمرانوں کو اپنے درمیان دیکھنا چاہتے ہیں، تاکہ انہیں مسائل بتا سکیں مسائل سامنے آنے سے ہی ان کے حل کی سبیل نکالی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کا اعتماد مجھے دن و رات کام کرنے پر راغب کرتا ہے عوام کسی بھی مسئلہ کے لئے 1366 پر فون کرسکتے ہیںاور میرے سوشل میڈیا اکاﺅنٹس پر بھی مسائل کسی نشاندہی کی جاسکتی ہے۔بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے گورنرسندھ نے کہا کہ آج ایک اور بات کرنا چاہتا ہوں کہ آٹے کی قیمت کے حوالہ سے 180 روپے کلو ملنے والا آٹا صرف 4 گھنٹے 100 روپے کلو میں مل سکتا ہے اس ضمن میں ایڈوائزی کمیٹی تشکیل دے رہا ہوں،جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز شامل ہوں گے ایکسپورٹ ڈیولپمینٹ فنڈ میں سے کراچی کے حصہ کے لئے وزیر اعظم سے بات کروں گا۔