اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کروایا گیا جواب منظر عام پر آگئی ۔ نجی ٹی وی کے مطابق الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ انتخابات کیلئے فنڈز اور امن و امان کیلئے فورس کی عدم فراہمی سے 14 مئی کو انتخاب ناممکن ہوتا جا رہا ہے، پنجاب میں سکیورٹی کیلئے 4 لاکھ 66 ہزار اہلکار درکار ہیں، نگران پنجاب حکومت صرف 81 ہزار اہلکار فراہم کر رہی، 3 لاکھ 85 ہزار کی کمی ہے۔عدالت کو بتایا گیا کہ پاک فوج، ایف سی، رینجرز کیلئے وفاقی حکومت کو خط لکھا جس کا کوئی جواب نہیں دیا گیا، بیلٹ پیپرز کی چھپائی کیلئے رقم کی ادائیگی کی آج آخری تاریخ تھی، بروقت چھپائی نہ ہوئی تو الیکشن کمیشن ذمہ دار نہیں، تصویروں والی انتخابی فہرستوں کی چھپائی پہلے ہی تاخیر کا شکار ہے۔الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ہماری ذمہ داری صرف انتخابات کا انعقاد نہیں، صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنانا ہے تاکہ ووٹرز کسی ڈر اور خوف کے بغیر آزادانہ طور پر اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں۔عدالت کو بتایا گیا کہ 8 اکتوبر کو انتخابات کا انعقاد زمینی حقائق کی روشنی میں کیا گیا، اگر 8 اکتوبر سے پہلے انتخابات ہوئے تو ملک میں انارکی اور افراتفری پھیلنے کا خدشہ ہے، الیکشن کمیشن یہ ذمہ داری اٹھانے کو تیار نہیں۔