اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے وزیراعظم شہباز شریف کو عدلیہ کو سیاست میں نہ گھسیٹنے کا مشورہ دیا ہے ۔تفصیلات کےمطابق رہنما مسلم لیگ (ن) مریم نواز کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی مسلم لیگ (ن) کی سابقہ حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے ترقیاتی منصوبوں کو سبوتاڑ کرنے کا الزام سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار پر عائد کردیا۔سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے بھی ردعمل میں اپنی خاموشی توڑی اور شہباز شریف کو مشورہ دیا کہ وہ سیاست کرنے کے لیے ان کا نام استعمال نہ کریں۔یاد رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے الزام عائد کیا کہ ثاقب نثار نے پی کے ایل آئی (پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر) کو تباہ کر دیا کیونکہ وہ اپنے بھائی کو وہاں انچارج لگانا چاہتے تھے۔انہوں نے کہا کہ اورنج لائن چین کا پاکستان اور لاہور کے عوام کے لیے تحفہ تھا لیکن پی ٹی آئی نے اسے عدالت میں چیلنج کردیا جہاں 11 مہینے مقدمہ سنا پھر سپریم کورٹ میں اپیل میں گئے پھر ثاقب نثار نے کارروائی سنی اور 8 مہینے فیصلہ نہیں دیا کیونکہ (انہیں ڈر تھا کہ) الیکشن سے پہلے اورنج لائن مکمل ہوئی تو مسلم لیگ(ن) کے وارے نیارے ہوجائیں گے۔وزیر اعظم شہباز کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے ثاقب نثار نے کہا کہ انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے کسی منصوبے کو کبھی نہیں روکا۔ثاقب نثار نے وزیراعظم کو عدلیہ کو سیاست میں نہ گھسیٹنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف صرف اپنے سیاسی فائدے کے لیے مجھ پر الزامات لگا رہے ہیں۔