کراچی ( نیوز ڈیسک )
کراچی کے شہریوں کا کہنا ہے کہ بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک ایک عذاب مسلسل کی طرح ان پر نازل ہوچکی ہے ایک طرف بجلی مسلسل مہنگی کی جا رہی ہے دوسری طرف بجلی کنکشن کاٹنے کا خوف ہر وقت سر پر منڈلاتا رہتا ہے ، بل باقاعدگی سے ادا کرتے رہو پھر بھی کبھی اعلانیہ اور کبھی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرو ، آئے روز سروس اپ گریڈیشن کے نام پر بجلی کئی گھنٹے بند کر دی جاتی ہے کبھی پی ایم ٹی اڑ جاتی ہے کبھی تار گر جاتے ہیں اب تو عدالتوں سے بھی کے الیکٹرک کو جرمانہ ہو چکے ہیں وہ شہریوں کے لیے خطرناک بن چکی ہے متعدد مواقع پر غفلت و لاپرواہی برت چکی ہے ، لیکن عجیب ماجرا ہے کے الیکٹرک کی انتظامیہ ایسے من مانی کرتی ہے جیسے ریاست کے اندر کوئی ریاست ہو ، وفاقی اور صوبائی ادارے اس پرائیویٹ کمپنی کے سامنے بے بس اور وزراء صرف بیان بازی کی حد تک متحرک نظر آتے ہیں سیاسی جماعتیں اس کے خلاف احتجاج کا اعلان کرتی ہیں لوگوں کو سڑکوں پر لایا جاتا ہے شہر میں بینرز لگائے جاتے ہیں احتجاجی مظاہرے ریلیاں ہوتی ہیں لیکن مجال ہے جو کہ الیکٹرک کے کان پر کوئی جورینگ جائے لوگ حیران ہیں پریشان ہیں تنگ ہیں بیزار ہیں لیکن فریاد لے کر جائیں کہاں ؟ شکایت کریں کس سے ؟
تازہ خبر کے مطابق کراچی کے شہریوں پر 65 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ ڈال دیا گیا ہے جو کہ الیکٹریکل بلو کے ساتھ وصول
کرسکے گی ۔
ایک رپورٹ کے مطابق سیلاب کی وجہ سے کوئٹہ جانے والا ریلوے پل گر گیا تھا جسے بنانے میں ساتھ مہینے لگ گئے کیونکہ وہاں پر65 کروڑوں روپے کے فنڈز درکار تھے ،
ادھر کراچی میں ایک مہینے کی بلڈنگ میں اضافی 65 کروڑ روپے کے الیکٹرک کو ایک جھٹکے میں وصول کرنے کی اجازت مل گئی ۔
کیونکہ یہ کمپنی کراچی والوں کی سب سے بڑی غمگسار بنی ہوئی ہے اسے کراچی والوں کا بہت درد ہے اس کمپنی کے اعلی افسران اگر بھاری پیکیج تنخواہ اور مراعات وصول نہ کرتے اور لگژری گاڑیوں میں آنے جانے کی بجائے پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرتے تو مانا جا سکتا تھا کہ یہ کمپنی عوام کی ہمدرد اور مخلص ہے لیکن یہ کمپنی تو دن رات نوٹ چھاپ رہی ہے اور یہ رقم شہریوں کی جیبوں سے نکالی جارہی ہے اور پھر یہ پیسہ صرف پاکستان میں جمع نہیں ہوتا بلکہ ایک بڑی رقم پاکستان سے باہر منتقل کردی جاتی ہے نیشنل الیکٹرک پاور ریگیولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے-الیکٹرک کو رواں ماہ کے بل میں صارفین سے فروری کے مہینے کی ایڈجسٹمنٹ کے طور پر 58پیسے فی یونٹ کے حساب سے مجموعی طور پر 65 کروڑ روپے جمع کرنے کی اجازت دے دی۔ نیپرا نے نوٹیفکیشن میں بتایا کہ کے-الیکٹرک نے فروری کے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں فی یونٹ 1.66 روپے بڑھا کر ایک ارب 87 کروڑ روپے جمع کرنے کے لیے درخواست دی تھی۔نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ کے-الیکٹرک کی جانب سے فراہم کردہ ثبوت اور دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد نیپرا فی یونٹ 58 پیسے بڑھانے کی اتفاق کیا، جس سے 65 کروڑ روپے کا سرمایہ جمع ہوگا۔نیپرا کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ فیول ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق تمام کیٹگریز کے صارفین پر ہوگا تاہم الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز (ای وی سی ایس) اور لائف لائن صارفین کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ مخصوص کیٹگریز کے صارفین پر عائد نہ ہونے والا ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ دیگر صارفین سے وصولی کے لئے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں لاگو ہوگا.کے-الیکٹرک کے صارفین کو اپریل کے بل میں فروری میں استعمال ہونے والی یونٹس کا فیول ایڈجسٹمنٹ الگ سے درج کیا جائے گا۔