کراچی(رپورٹ /آر بی)کراچی میں گندم کی قلت کے باعث 74 فلور میں پیداواری عمل بند ہوگیا۔جس کے باعث کے باعث کراچی میں آٹے کی شدید قلت پیدا ہوگئی۔کراچی گندم کی قلت کی بنیا دی وجہ دفعہ 144 کے تحت حکومتی سطح پر اندورن سندھ سے کراچی کو گندم کی ترسیل کی سپلائی بند کرنا ہے۔منگل پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن سندھ کا اجلاس چئیر میں عامر عبداللہ کی صدرات میں منعقد ہوا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی میں 74 فلور مکمل طور بند ہوچکی ہے۔ملز کی جانب سے پیداواری عمل بند کرنے کی وجہ کراچی میں گندم کی شدید قلت یے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی میں سو کلو گندم کی بوری کی قیمت گیارہ ہزار 8 سو روپے تک پہنچ گئی ہے۔جبکہ اندورن سندھ میں گ10 ہزار 3سو روپے ہے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی میں اس وقت گندم اورآٹے کی قیمت اپنی انتہائی سطح پر ہے۔اگر یہ صورتحال رہی تو آئندہ چند روز میں کراچی میں واقع تمام فلور ملز میں پیداواری عمل بند ہوجائے گا۔اور آٹے کی فی کلوقیمت 150 روپے سے بڑھ جائے گی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ عید الفطر کے تین روز تعطیل کے اور اس بعد مارکیٹ جب کھلے گی تو لوگوں کو آٹے کی قلت سامنا ہوگا۔کیونکہ عید الفطر کے موقع پر آٹے ۔میدے اور سوجی کی کھپت بڑھ جاتی ہے۔اجلاس میں لائحہ عمل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ نے 48 گھنٹوں میں گندم کی کراچی کو ترسیل پر سے پابندی نہیں اٹھائی تو کراچی کی تمام فلور ملز بند کر کے چابیاں وزیر خوراک کو دے دی جائیں گی۔پھر عوامی ردعمل کی ذمہ دار حکومت سندھ محکمہ خوراک ہوگا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ فوڈ ڈائر یکٹریٹ میں کرپشن کی انتہا ہوگی ہے۔محکمہ خوراک کا ماہانہ 10 سے 20ہزار بھتہ۔پھر دو سو روپے فی بوری رشوت کے علاوہ حکمہ خوراک کے افسران کی دیگر خواہ ہشات پوری کرنا لازمی ہیں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ اس وقت سندھ میں سرکاری گوداموں میں لاکھوں ٹن گندم پڑی ہوئی سڑ رہی ہے ۔حکومت گندم کو خراب کرنے میں خوش ہے ۔عوام کے لئے آٹا بنانے کے لئے گندم فراہم کرنے سے گریز کررہے ہیں۔فلور مالکان کا کہنا تھا کہ وہ جلد خراب مضحر صحت کےلیبارٹری سے ٹیسٹ کرکے عوام کو آگاہ کریں گے۔اس سلسلے میں ڈائریکٹر فوڈ سید امداد علی شاہ بات کرنے کی کوشش کی تو ان کا فون مسلسل بند تھا ۔تاہم صوبائی وزیر خوراک مکیش کمار چاولہ نے کہا کہ کراچی میں گندم کی صورتحال علم ہے۔74 فلور ملز جو بند بتائی جارہی ہیں۔ان میں سے 40فلور ملز پہلے ہی سے بند ہیں ۔تاہم کراچی کی گندم کی ضرورت پورا کرنے کے لئے فلورملز کو پرمٹ جاری کئے جائیں۔جس کے بعد کراچی میں گندم کی قلت ختم ہوجائے گی۔۔