کراچی ( نمائندہ خصوصی) کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کے لیئے پولیس کی تمام تدبیریں ناکام ہوگئیں، تین ماہ میں 21 ہزار 544 وارداتیں رپورٹ ہوئیں ہیں۔موٹرسائیکل لفٹنگ کی وارداتوں کی یومیہ شرح 153 سے تجاوز کرگئی جبکہ تین ماہ میں ڈاکوں نے 34 شہریوں کی جان لے لی اور ملزمان کی فائرنگ سے 150 شہری زخمی ہوئے۔سیٹیزن پولیس لائیژن کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس ابتدائی تین ماہ میں اسٹریٹ کرائم کی 21 ہزار 244 وارداتیں رپورٹ ہوئی تھیں، جبکہ رواں برس یہ تعداد 21 ہزار 544 رپورٹ ہوئی ہیں۔جنوری میں اسٹریٹ کرائم کی یومیہ شرح 233 رہی، فروری میں 243 اور مارچ میں اسٹریٹ کرائم کی یومیہ شرح 239 رپورٹ ہوئی ہے۔سی پی ایل سی کے ریکارڈ کے مطابق شہر میں موبائل فون چھیننے سے ذیادہ موٹرسائیکل لفٹنگ کی وارداتیں رونما ہورہی ہیں، تین ماہ کے دوران موٹرسائیکل چھیننے اور چوری کی 13 ہزار 859 وارداتیں ریکارڈ کا حصہ بنی ہیں۔پولیس ریکارڈ کے مطابق تین ماہ کے دوران مختلف مقابلوں میں ایک درجن سے زائد اسٹریٹ کرمنلز مارے گئے اور 200 زخمیوں سمیت 650 سے زائد اسٹریٹ کرمنلز گرفتار کیے گئے تاہم اسٹریٹ کرائم پر موثر قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔