کراچی(نمائندہ خصوصی)
چیئرمین سینیٹ نے کہا ہے کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے گزشتہ پانچ دہائیوں سے قریبی برادرانہ تعلقات ہیں جو مشترکہ اقدار اور ثقافت سے جڑے ہوئے ہیں۔پاکستان متحدہ عرب امارات کے ساتھ مشترکہ مفاد کے تمام شعبوں میں اپنے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کیلئے پرعزم ہے۔فلسطینیوں اور کشمیریوں پر جاری بربریت کے خلاف بھرپور آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید ابراہیم الزابی سے ملاقات میں کیا جنہوں نے چیئرمین سینیٹ سے پارلیمنٹ ہاوس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے گزشتہ پانچ دہائیوں سے قریبی برادرانہ تعلقات ہیں جو مشترکہ اقدار اور ثقافت سے جڑے ہوئے ہیں، پاکستان متحدہ عرب امارات کے ساتھ مشترکہ مفاد کے تمام شعبوں میں اپنے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کیلئے پرعزم ہے،دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کو موجودہ سطح سے مزید بڑھایا جا سکتا ہے۔
صادق سنجرانی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں بسنے والے پاکستانی ایک اثاثہ ہیں جو دونوں ممالک کی ترقی میں اہم کردار اداکر رہے ہیں ۔دونوں ممالک کے درمیان قابل تجدید توانائی، تجارتی، صنعتی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے شعبوں میں تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔متحدہ عرب امارات میں بسنے والے پاکستانی ایک اثاثہ ہیں جو دونوں ممالک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔فلسطینیوں اور کشمیریوں پر جاری بربریت کے خلاف بھرپور آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات مشرق وسطیٰ میں پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار اور سرمایہ کاری کا ایک بڑا ذریعہ ہے، دونوں ممالک کے درمیان ابھی بھی معاشی تعاون کی بہت زیادہ گنجائش موجود ہے۔اس موقع پر متحدہ عرب امارات کے سفیر نے موجودہ حکومت کی جانب سے شروع کی گئی پاکستان کی ترقی پر مبنی اقتصادی پالیسیوں کو سراہا۔ چیئرمین سینیٹ نے یو اے ای کے ساتھ پاکستان کے برادرانہ تعلقات کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کے برادر عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان متحدہ عرب امارات کے ساتھ مشترکہ مفاد کے تمام شعبوں میں اپنے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لئے پرعزم ہے۔چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ یو اے ای نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی معاشی معاونت کی ہے جو قابل تحسین ہے۔ ملاقات میں اقتصادی سفارت کاری اور سرمایہ کاری میں نئی راہیں تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔چئیرمین سینیٹ نے پاکستان میں سیلاب زدگان کیلئے امداد اور ایف اے ٹی ایف اور آئی ایم ایف کے معاملات میں متحدہ عرب امارات کی طرف سے پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔