کراچی(نمائندہ خصوصی ) گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ملک کے لئیے خوش آئیند ہے، کرپٹ حکمران اعلی عدلیہ کو نشانہ بنا رہے ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے درخواست کرتے ہیں کہ اپنے کندھے پر کسی کو بندوق چلانے نے نہ دیں۔ جن ججز نے حکومت قائم کی انہی کے اوپر حملے کئیے جا رہے ہیں۔بلاول بھٹو جواب دیں کے وہ ملک کے آئین کے ساتھ کھڑے ہیں یا ضیاء الحق کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جی ڈی کے رہنماؤں ڈاکٹر صفدر عباسی، زین شاہ اور رکن سندھ اسمبلی حسنین مرزا نے فنکشنل لیگ ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جگدیش اوجا، ارشد شر، خواجہ نوید، اعجاز سامٹیو و دیگر موجود تھے۔ جی ڈی اے کے رہنماؤں نے کہا کہ پاکستان اس وقت شدید معاشی اور آئینی بحران سے گزر رہا یے۔ آئین کے مطابق 90 دن کے اندر الیکشن کمیشن کو انتخابات کروانا لازمی ہیں۔ جو حکمران ایک دن میں الیکشن کروانا چاہتے ہیں ان کو چائیے کہ ملک کی تمام اسمبلیاں توڑ کر ایک ہی دن میں الیکشن کروائیں۔ یہ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں ہم ان کو بھاگنے نہیں دیں گے۔ پی ڈی ایم اتحاد کی خواہش پسندیدہ ججز ہیں۔ زرداری حکومت مشرف کی این آر او ون اور باجوہ کی این آر او ٹو کی پیداوار ہے اور اب اسٹیبلشمنٹ 15 سالوں سے پیپلز پارٹی کی سرپرستی کرتی کوئی آرہی ہے۔ پیپلز پارٹی کی کرپشن نے ملک کا خزانہ خالی کر کے تباہ و برباد کر دیا ہے۔ ہم اسٹیبلشمنٹ سے درخواست کرتے ہیں کہ ان چوروں اور عوام دشمن کو سپورٹ نہ کرے۔ رہنماؤں نے کہا کہ عوام کا موجودہ الیکشن کمیشن پر اعتماد ختم ہو چکا ہے۔ موجودہ الیکشن کمیشن کی نگرانی میں شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔ شوکت عزیز نے ملک کی معاشی تباہی کی بنیاد رکھی۔ سندھ کے ہر اضلاع میں بلدیاتی انتخابات میں شدید دھاندلی کی گئی۔ ہم اس دھاندلی زدہ بلدیاتی الیکشن کو رد کرتے ہیں۔ ہم مریم بی بی کو کہتے ہیں کہ اپنا لہجا درست کر لے، بلاول صاحب آپ سندھ کی جان چھوڑیں ہر کرپٹ وزیر آپ کی پارٹی میں شامل ہے۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے سیلاب متاثرین کی امداد میں سے 25 ارب سے زاہد کی کرپشن کی ہے۔ سندھ میں پیپلز پارٹی نے ہر طرف تباہیمی ذمہ دار پیپلز پارٹی ہے اور آج بھی سیلاب متاثرین بے یارو مددگار کھلے آسمان تلے بھوک و افلاس میں پڑے ہوئے ہیں۔ صحت اور تعلیم تباہ ہو چکی ہے۔ آج سندھ کا نوجوان بے روزگار اپنی ڈگری لے کر گھوم رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں رہنماؤں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے ابھی تک جی ڈی اے کی کوئی فارمل بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ سندھ میں بننے والے تمام الائنس ختم ہو گئے۔جی ڈی اے اب تک قائم ہے۔ رہنماؤں نے وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہ اکہ سستا آٹا اسکیم صرف پنجاب اور کے پی کے میں کیوں ہے۔