اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ او لیول کی نصابی کتاب میں غیرمناسب مواد اپنے بچوں کو پڑھانے کی اجازت نہیں دیں گے، کیمبرج کی انتظامیہ کو اس سلسلے میں خط تحریر کررہے ہیں ،ہمارے مذہب اورمعاشرے میں اس طرح کا تعلیمی مواد قابل قبول نہیں۔ منگل کو سینٹ میںسینیٹر محسن عزیز اورفیصل سلیم الرحمان کے توجہ دلاﺅ نوٹس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے تحت تعلیم کا شعبہ صوبوں کو منتقل ہوگیا ہے، وفاقی حکومت کا دائرہ کار بہت محدود ہے اس حوالے سے صوبوں کو بھی ہم او لیول کی سوشیالوجی کی نصابی کتاب میں غیرمناسب مواد کے حوالے سے آگاہ کررہے ہیں، کیمبرج کا اپنا سسٹم ہے تاہم ہمارے مذہب اور معاشرے میں تعلیمی نصاب میں غیرمناسب مواد کسی صورت قابل قبول نہیں ہے اور نہ ہی اس کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کیمبرج انتظامیہ کوخط تحریر کیا ہے کہ پاکستان کےلئے اپنے نصاب سے غیر مناسب مواد نکالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کے دورمیں جو تعلیمی نصاب منظورکیا گیا تھا اس پر خیبرپختونخوا کے سوا تمام صوبوں کے اعتراضات تھے اوراس وقت کے متعلقہ وفاقی وزیر بھی اس سے متفق نہیں تھے، ہم نے ایک ماہ کے اندر ہی تمام صوبوں کی مشاورت سے تعلیمی نصاب کے معاملات کو اتفاق رائے سے طے کیا۔