اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )
وفاقی وزیر برائے آبی وسائل، سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ داسو، مہمند، دیامر بھاشا ڈیمز ملکی معیشت کے لئے ناگزیر ہیں۔کیونکہ ان منصوبوں سے نہ صرف ماحول دوست اور سستی بجلی کا حصول ممکن ہو گا بلکہ یہ منصوبے ملک میں زراعت کے لیے درکار پانی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ سیلاب کی روک تھام میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار ڈیمز کی تعمیر پر جائزہ کمیٹی کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر مملکت برائےآبی وسائل، محمد علی شاہ باچا ، وفاقی سیکرٹری آبی وسائل، حسن جامی، چیرمین واپڈا، سجاد غنی سمیت وزارت اور دیگر محکمہ جات کے اعلٰی افسران نے شرکت کی۔اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ ملکی مفادات میں ڈیمز کی تعمیر ہماری اولین ترجیح ہے۔ہماری معاشی خود انحصاری کا دارومدار سستی بجلی اور زراعت پر ہے اور زراعت کی ترقی کا انحصار ڈیمز کی تعمیر پر ہے۔اس لئے ان منصوبوں کی تعمیر میں کسی قسم کی کوئی کوتاہی قابل برداشت نہیں ہے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ دیا میر بھاشا اور داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لیے درکار پچانوے فیصد سے زائد زمین حاصل کر لی گئی اور وہاں کام کی رفتار کو بڑھا دیا گیا ہے۔
۔ خورشید شاہ نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ جن ڈیموں کو سیلاب کی وجہ سے نقصان ہوا ہے ان ڈیمز کی بحالی کیلئے کام کی رفتار کو تیز کیا جائے اور ڈیمز کی تعمیر میں موسمیاتی تبدیلی کو پیش نظر رکھ کر کام کیا جائے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ دیا میر بھاشا میں رفاہ عامہ اور عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کی تعمیر کا آغاز ہو چکا ہے جس میں بچوں کے سکول، ہسپتال اور کیڈٹ کالج کی تعمیر شامل ہیں اور انہیں بھی اپنے مقررہ وقت پر مکمل کیا جائے گا۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ڈیمز کی تعمیر سے ان علاقوں میں ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔