اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ گزشتہ سال فلڈ سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں 1700 ہلاک اور ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب آ گیا تھا ملک میں سرکاری طور پر 66 اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا گیا جن میں بلوچستان میں 31 سندھ میں 23 ،خیبر پختونخوا کے 9 اور پنجاب کے تین اضلاع شامل تھے پانی بہت زیادہ تھا اس کو سنبھالنا بہت مشکل تھا سندھ میں تو جھیلیں بن گئی ہیں اور اب وہ پانی استعمال کے قابل نہیں اس کو ضائع بھی سمندر ہی کیا جا سکتا ہے ان خیالات کا انہوں نے پیر کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کا جواب دینے ہوئے کیا شیری رحمان نے وقفہ سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر جو معاہدہ کرتے ہیں تو کوشش کرتے ہیں کہ اس پر عملدرآمد کریں پاکستان میں سردیوں میں بہت زیادہ آلودگی ہوتی ہے سانس لینا مشکل ہوتا ہے پاکستان میں کوئلے سے آلودگی دنیا سے کم ہے پاکستان میں آلودگی انڈسٹری اور گاڑیوں و دیگر سے زیادہ آلودگی ہوتی ہے پاکستان میں زرعی فضلہ کو جلانے سے بھی آلودگی ہوتی ہے ٹرانسپورٹ میں یورو 5اور یورو 6 کے معیار کے ایندھن کے استعمال پر عملدرآمد کرنا ہو گا جی ایچ جی گیسوں میں کل گیسوں کا اخراج 489.87 ہے توانائی شعبہ سے گیسوں کا اخراج 218.94 بجلی پیداوار سے گیسوں کا اخراج 53.40 کوئلہ سے بجلی کی پیداوار سے گیسوں کا اخراج 8.05 ہوتا ہے انہوں نے بتایا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبے دریاؤں میں آلودگی کے روک تھام کے لیے اقدامات کرتے ہیں اگر کوئی صوبہ ہمیں کوئی منصوبہ دے گا تو ہم کام کریں گے انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال فلڈ سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں پانی بہت زیادہ تھا اس کو سنبھالنا بہت مشکل تھا سندھ میں تو جھیلیں بن گئی ہیں اور اب وہ پانی استعمال کے قابل نہیں اس کو ضائع بھی سمندر ہی کیا جا سکتا ہے رکن اسمبلی رانا قاسم نون نے کہا کہ غربت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے لیکن فائیو سٹار ہوٹل میں جب کھانا کھاتے ہیں تو کافی کھانا چھوڑ جاتے ہیں ہمیں بچا ہوا کھانا غریبوں کی بستیوں میں بیجھ دیا جائے تو بہت بہتر ہو گا اس پر سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ موجود ہیں وہ اس بات کو نوٹ کر رہے ہیں پارلیمانی سیکرٹری نوید عامر جیوا نے کہا کہ پی آئی ایس پی کے دفاتر میں رجسٹریشن ہو رہی ہے بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رقم کی تقسیم میں 25 فی صد اضافہ کیا گیا ہے سیلاب سے متاثرہ افراد کا ڈیٹا نادرہ نے فراہم کیا ہے اس کے مطابق ہی سپورٹ فنڈڈ دیئے گئے ہیں وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں سروس رولز کے مطابق دی جاتی ہیں لیکن جو کنٹریکٹ پر لوگ ہوتے ہیں یا عارضی ملازمین پوتے ہیں ان کی تنخواہیں زیادہ ہوتی ہیں