اسلام آباد( نمائندہ خصوصی ) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی، عوامی امور، قومی ورثہ اور ثقافت انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کے تمام ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہے۔شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے وزرائے ثقافت کے 20ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ پاکستان ایس سی او کو بہت اہمیت دیتا ہے اور اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہے کہ یہ ہماری مشترکات کو منانے کا ایک منفرد پلیٹ فارم ہے۔
یہ آن لائن میٹنگ ہندوستان کے وزیر ثقافت کی صدارت میں منعقد ہوئی اور اس میں ایس سی او کے رکن ممالک کے وزرائے ثقافت اور مندوبین نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں وفاقی سیکرٹری برائے قومی ورثہ و ثقافت فارینہ مظہر اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔
انجینئر امیر مقام نے کہا کہ ہم شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ مشترکہ اقدامات، منصوبے اور پروگرام شروع کرنے، ثقافتی تہواروں اور تقریبات میں لوک فنکاروں کی موثر شرکت کو یقینی بنانے، ریسرچ اسکالرز، میوزیم ٹیکنیکنز اور مینیجرز کے تبادلے کو فروغ دینے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ ثقافت کے تمام شعبوں میں تعاون ہمارے رکن ممالک کے درمیان باہمی افہام و تفہیم اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے اہم ہے-وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ پاکستان متعدد قدیم اور تاریخی مقامات کا گھر ہے جو ٹیکسلا کی منفرد جھلک پیش کرتے ہیں، یہ آثار قدیمہ خطے کے شاندار ثقافتی ورثے کی یاد دہانی ہیں۔
انجینئر امیر مقام نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے، دوستی کے پل استوار کرنے اور ثقافتی رشتوں کو مضبوط بنانے کے لیے انتہائی اہم ہیں۔
وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلے کے پروگراموں، ثقافتی تقریبات اور تہواروں کے انعقاد اور اپنے ثقافتی ورثے کے فروغ کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایس سی او شریک ممالک کے لیے ثقافتی تبادلوں کو بڑھانے اور باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے۔
وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے میں شنگھائی تعاون تنظیم کا کردار اہم ہوتا جا رہا ہے کیونکہ یہ اپنے اراکین کے درمیان پل بنانے اور ان کے درمیان قریبی تعلقات کو فروغ دینے کی کوشش کرتا ہے۔
انجینئر امیر مقام نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک متنوع ثقافتی اور تاریخی روایات رکھتے ہیں اور اس تنوع کو تلاش کرنا اور منانا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ شاندار گندھارن تہذیب، سالٹ رینج اور تھرپارکر کے ہندو شاہی مندروں کی سرزمین ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ نہ صرف قدیم مقامات اور تاریخی یادگاریں ہیں بلکہ خیبر کی چوٹیوں سے پھیلے ہوئے تاریخی شہر بھی ہیں۔وزیر اعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام نے کہا کہ لوک موسیقی اور فنون لطیفہ کی شکل میں پاکستان کا غیر محسوس ثقافتی ورثہ اتنا ہی بھرپور اور متنوع ہے۔
انہوں نے کہا کہ ثقافتی تبادلے کو فروغ دینے میں ٹیکنالوجی کے کردار پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل دور نے ثقافتی تبادلے اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے نئی راہیں کھول دی ہیں۔
انجینئر امیر مقام نے کہا کہ ثقافتی سیاحت ایک اور شعبہ ہے جس سے ہم ثقافتی تبادلے اور تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ "ہمارا خطہ دنیا کے چند مشہور سیاحتی مقامات کا گھر ہے”۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسا فریم ورک بنانے کے لیے بات چیت اور کام کر سکتے ہیں جو ثقافتی نمونوں اور نمائشوں کے تبادلے کے ساتھ ساتھ ثقافتی ورثے اور عجائب گھروں کے شعبے کے ماہرین کے تبادلے کو بھی فروغ دیتا ہے۔