اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وزارت تجارت نے کہا ہے کہ پاکستان کے اسرائیل کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں اور وہ اسے ایک خودمختار ریاست کے طور پر بھی تسلیم نہیں کرتا، پاکستان کی اسرائیل کے ساتھ کوئی تجار ت نہیں ہے اور نہ ہی بینکنگ تعلقات رکھتا ہے۔ اتوار کو وزارت تجارت کی جانب سے جاری کی گئی وضاحت میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا پر یہ اطلاع دی گئی ہے کہ پاکستانی فوڈ پروڈکٹس کی پہلی برآمدی کھیپ اسرائیل پہنچی جسے حال ہی میں امریکی جیوش کانگریس کے نیویارک ہیڈ کوارٹر سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستانی نڑاد یہودی تاجر مسٹر فشیل بین خلد نے بھیجا تھا، مبینہ طور پر اس معاہدے کو حال ہی میں متحدہ عرب امارات میں منعقدہ ایک تجارتی نمائش میں حتمی شکل دی گئی۔ وزارت تجارت نے واضح کیا کہ پاکستان کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں اور وہ اسے ایک خودمختار ریاست کے طور پر بھی تسلیم نہیں کرتا اور نہ ہی اسرائیل کے ساتھ تجارت کرتا ہے اور نہ ہی بینکنگ تعلقات رکھتا ہے۔ پاکستان کسٹمز نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان سے اسرائیل کو کوئی کھیپ برآمد نہیں کی گئی۔اگر کسی تیسرے ملک کے ذریعے پاکستان کا کوئی سامان یا اجناس برآمد کیا جاتا ہے تو اسے اسرائیل سمیت کسی بھی ملک کو پاکستان کی برآمدات نہیں کہا جا سکتا۔ برا?مدی کھیپ نہ تو براہ راست اسرائیل کو برآمد کی گئی اور نہ ہی کسی پاکستانی بینک میں ادائیگی موصول ہوئی ہے،اس لیے پاکستان اور اسرائیل کے درمیان تجارت کو گمراہ کن اور حقائق کے منافی قرار دیا جاتا ہے۔حکومت پاکستان، وزارت تجارت نے واضح کیا کہ پاکستان اور اسرائیل کے درمیان کوئی تجارت نہیں ہوئی اور سوشل میڈیا سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر جھوٹا اور گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے جس کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔