اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمن نے سپریم کورٹ بینچ سے متعلق کہا ہے کہ 9 ارکان پر مشتمل عدالتی بینچ 3 ارکان تک محدود ہو گیا ہے،بینچ جس طرح تنازعات، تقسیم کا شکار ہے عدلیہ کی ساکھ اور تاثر کےلئے ٹھیک نہیں، فل کورٹ بینچ کی درخواست مسلسل مسترد ہونے پر کئی سوالات جنم لے رہے ہیں، اعلیٰ عدالت فل کورٹ بینچ کی درخواست پر نظرثانی کرے۔اپنے بیان میں وفاقی وزیر نے کہاکہ جس طرح بینچ تنازعات، تقسیم اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے وہ عدلیہ کی ساکھ اور تاثر کیلئے ٹھیک نہیں ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ 9 ارکان پر مشتمل عدالتی بیچ 3 ارکان تک محدود ہو گیا ہے۔ شیری رحمن نے کہاکہ صاف ظاہر ہے یہ بینچ اپنی اکثریت اور غیر جانبداری کھو چکی ہے، فیصلے سے پہلے اگر بینچ متنازعہ ہو جائے تو وہ انصاف نہیں ہوتا۔ انہوںنے کہاکہ دوسری طرف ایک بار پھر حکومت اور بار کونسل کی فل کورٹ بینچ کی استدعا مسترد کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ فل کورٹ بینچ کی درخواست مسلسل مسترد ہونے پر کئی سوالات جنم لے رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اعلی عدالت سے ہماری گذارش ہے کہ فل کورٹ بینچ کی درخواست پر نظر ثانی کرے۔شیری رحمان نے کہاکہ یہ صرف حکومت کا نہیں پوری قوم کا مطالبہ ہے، اس بحران کا حل کورٹ کی اجتماعی دانش میں ہے۔ انہوںنے کہاکہ 3 ججز پر مشتمل بینچ کا فیصلہ عدالتی اجتماعی دانش نہیں ہو سکا، معزز ججز کو اندرونی تقسیم اور تنازعہ کو زائل کرنے کیلئے ایک ساتھ بیٹھنا چاہیے،عدالت کو اپنی ساکھ اور غیرجانبداری کے تاثر کو بحال کرنے یہ موقع ضائع نہیں کرنا چاہیے ۔