اسلام آباد( کورٹ رپورٹر) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکانے کے کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری (آج )جمعہ تک معطل کردئیے۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں خاتون جج کو دھمکانے کے کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے فیصلے کےخلاف نظرثانی اپیل پر سماعت ہوئی۔عمران خان کے وکلا علی بخاری اور فیصل چوہدری ایڈیشنل سیشن جج سکندر خان کی عدالت میں پیش ہوئے۔عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے کہاکہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے ایڈیشنل سیشن جج کے تفصیلی آرڈر کے چند نکات کونظر انداز کیا، جوڈیشل مجسٹریٹ کاعمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا فیصلہ غیرقانونی ہے۔وکیل علی بخاری نے کہا کہ سیشن عدالت کا قابل ضمانت وارنٹ کا فیصلہ بالکل نظر انداز کردیا گیا، ناقابل ضمانت وارنٹ توجاری کر ہی نہیں سکتے، پہلے قابل ضمانت وارنٹ جاری ہوتے، جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے پہلے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنا بنتے تھے۔وکیل علی بخاری نے عمران خان کے توشہ خانہ کیس میں جاری وارنٹ معطل کرنےکا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔علی بخاری نے کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوچکا، حکومت نے سکیورٹی بھی واپس لے لی، عمران خان کا کچہری میں آنا خطرے سے خالی نہیں جس کی اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی توثیق کی، توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس میں سماعت ٹرانسفر ہوئی، عمران خان نہیں کہہ رہے کہ کیس سے خارج کیا جائے،صرف قانونی طریقہ اپنانے کی درخواست ہے۔