لاہور (نمائندہ خصوصی ) لاہور کی احتساب عدالت نے خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاﺅسنگ سوسائٹی ریفرنس قومی احتساب بیورو (نیب )کو واپس بھجوا دیا ۔خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ریفرنس کی احتساب عدالت میں سماعت ہوئی۔احتساب عدالت کے جج قمر الزمان نے خواجہ برادران کی بریت کی درخواستوں پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔قبل ازیں وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق پیراگون ہاﺅسنگ سوسائٹی ریفرنس میں احتساب عدالت لاہور میں پیش ہوئے، جہاں ان کے وکیل نے بریت کی درخواستوں پر دلائل دیئے ۔ وکیل امجد پرویز نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق نہ پیراگون کے شیئر ہولڈرز ہیں نہ اسپانسر اور نہ ہی ڈائریکٹر۔ اس کیس میں جرم ثابت ہونے کا امکان نہیں ہے کیوں کہ جرم ہی نہیں ہے ۔ابھی تک نیب کے جتنے بھی گواہ ریکارڈ ہوئے ہیں، وہ کچھ بھی ریکارڈ پر نہیں لا سکے۔ عدالت دونوں کی بریت کی درخواستوں کو منظور کرے۔احتساب عدالت لاہور نے خواجہ برادران کی بریت کی درخواستوں پر سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ عدالت نے شریک ملزمان فرحان ، ندیم ضیا اور عمر ضیا کی بریت کی درخواستوں پر بھی فیصلہ محفوظ کیا جو بعد ازاں سناتے ہوئے نیب ترامیم کے تحت ریفرنس نیب کو واپس بھیج دیا ۔جج نے ریمارکس دیئے کہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی بریت کی درخواستوں پر بھی کوئی فائنڈنگ نہیں دی، عدالت کو نئی ترامیم کے تحت اس کیس پر سماعت کا اختیار نہیں ہے۔واضح رہے کہ خواجہ برادران کو لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت خارج ہونے پر 11دسمبر 2018 ءکو گرفتار کیا گیا تھا، ان پر 4ستمبر 2019 ءکو فرد جرم عائد کی گئی اور سپریم کورٹ سے 17مارچ 2020 ءکو ضمانت منظور ہوئی۔