اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے واضح کیا ہے کہ ،قانون و آئین میں سقم کو دور کرنا پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے ،انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لئے فل کورٹ تشکیل دیا جائے ، سب کو قانون کی حکمرانی میں کردار ادا کرنا چاہیے ،فتنہ خان ملک میں انارکی اور لاقانونیت پھیلانا چاہتا ہے ،جب میدان لگے گا تو پتہ چل جائے گا کون کتنا مقبول ہے۔ وہ بدھ کو یہاں وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور اورجے یو آئی کے سیکرٹری جنرل مولا نا عبدالغفور حیدری کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان نے کہا کہ ہم عدالت عظمی سے انصاف چاہتے ہیں ،ہم چاہتے ہیں کہ ملکی سیاست میں رواداری ،قانون کی حکمرانی اور آئین کی حکمرانی میں عدالت عظمی اپنا کردار ادا کرے ، اس کردار سے بھی توازن آئے گا ،اس سے پہلے بدقسمتی سے ایسے فیصلے ہوتے رہے ہیں جن پر شکوک و شبہات اٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک فیصلہ ہوا ہے یہ تین ،دو کا فیصلہ ہے ، یا چار ، تین کا ، یہ ابہام دور ہونا چاہیئے ، اس ابہام کو لارجر بینچ یا فل کورٹ ہی دور کر سکتا ہے ، یہ ہی استدعا ہماری طرف سے بھی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی ہماری استدعا ہے کہ اس ازخود نوٹس کو جسے پہلے 9 پھر 7 اور پھر 5 ججز سماعت کرتے رہے ہیں ،اسے اب بھی فل کورٹ کی طرف لیجایا جائے تو یہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اختیار حاصل ہے کہ وہ الیکشن کی تاریخ کو بڑھا دے ،جیسے الیکشن کرانے کی کوشش کی جارہی ہے ،ایسے کوئی الیکشن کو نہیں مانے گا۔ جے یو آئی کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لئے فل کورٹ تشکیل دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے پارلیمنٹ بنی ہے یہ ہی سنتے آئے ہیں کہ پارلیمنٹ سب سے بڑا ادارہ ہے ، قانون سازی پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے ، منتظمین قوانین پر عمل درآمد کرواتے ہیں۔