کراچی (نمائندہ خصوصی) سندھ حکومت نے ناجائز منافع خوروں کو پکڑ کر اسی وقت سخت سزا دینے کا فیصلہ کرلیا ہے، مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ مہنگی اشیائے خوردو نوش بیچنے والوں کا مال ضبط کر کے فوری طور پر نیلام کردیا جائے گا۔کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت نے بتایا کہ مہنگائی اور ناجائز منافع خوری کے سدباب کیلئے اہم فیصلے کیے گئے ہیں، جس کے تحت جو دکاندار یا ریڑھی والا سرکاری پرائس لسٹ کے زیادہ قیمت وصول کرے گا اس کیخلاف فوری کارروائی ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ اس کیلئے قانون سازی بھی کرلی گئی ہے، جس کے تحت خلاف ورزی کرنے والے دکاندار کا مال ضبط کرکے اسے سرکاری قیمت پر نیلام کردیا جائے گا اور مزید یہ کہ اس پر ہزاروں کی نہیں لاکھوں مالیت کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ صوبائی کابینہ اور گورنر سندھ کی منظوری کے بعد یہ قانون 23مارچ 2023سے نافذ العمل ہوچکا ہے، جس پر اب سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔اس حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ دکاندار اور ریڑھی والے اشیا کی قیمتوں میں ازخود اضافہ کرتے ہیں، گزشتہ روز میں نے بھیس بدل کر ایک ریڑھی والے سے کیلے کا ریٹ پوچھا تو اس نے 200 روپے درجن بتایا۔ پہلے تو اس نے مجھے نہیں پہچانا لیکن جیسے ہی اس نے میرے پیچھے کھڑے شخص کو دیکھا تو فورا ہی اصل قیمت بتا دی لیکن میں نے اسی وقت متعلقہ افسر کو بلا کر سارا مال ضبط کروایا اور نیلام کرادیا۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرتضی وہاب نے کہا کہ کراچی سمیت صوبے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے بعد منتخب عہدیداران تاحال حلف نہیں اٹھا سکے ہیں۔ میئر و ڈپٹی مئیر، ٹانز کے چیئرمین و وائس چیئرمین کے انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر تفصیلات سے آگاہ کردیا ہے۔انہوںنے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا پہلا فیزجون اور دوسراجنوری میں ہوا، لیکن کامیاب بلدیاتی نمائندے ابھی تک حلف نہیں لے سکے ہیں۔مرتضی وہاب نے کہا کہ صدر پاکستان اب پی ٹی آئی کے کارکن نہیں وہ صدر پاکستان ہیں، انہیں پاکستان کی ترجمانی کرنی چاہئیے۔ماہ رمضان میں 23مارچ کو آرڈیننس جاری کیا گیا ہے ، اس کے تحت دکاندار اشیائے خوردونوش کی مقررہ قیمتوں پر فروخت کو یقینی بنائیں ورنہ ان اشیا کو ضبط کرکے اسی وقت حکومتی نرخ پر فروخت کردئیے جائینگے اور انکے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی، منافع خوروں پر صرف جرمانے نہیں بلکہ انہیں سزائیں بھی دینا شروع کردی ہیں، منافع خوری ناقابل برداشت ہے۔وہ پیر کو سندھ اسمبلی کمیٹی روم میں نیوز کانفرنس سے خطاب کررہے تھے بیرسٹر مرتضی وہاب کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں بلاول بھٹو نے دنیا کے سب سے بڑے دل کے امراض کے اسپتال کا سنگ بنیاد رکھا ، جوہر فلائی اور کو عوام کے لئے کھولا گیا، ہم خدمت پر یقین رکھتے ہیں بلدیاتی الیکشن کے حالات سے انہوں بتایا کہ حکومت سندھ نے الیکشن کمیشن کو خط ارسال کردیا ہے الیکشن کمیشن کو بتایا گیا ہے کہ کئی ماہ گزر جانے کے بعد مخصوص نشستوں کے انتخابات نہیں ہو سکے ہیں جسکے باعث چئیر میں / وائس چئیرمین کے انتخابات التوا کا شکار ہیں اور بلدیاتی نمائندگان حلف نہیں لے سکے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ اس ماہ مبارک میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو لیکر ابھی تک منافع خور فائدہ اٹھاتے ہیں اسکا نقصان عام آدمی کو ہوتا ہے ماضی میں پرائس کنٹرول کا میکنیزم بہت سادہ تھا اس مرتبہ یقینی بنایا جائے گا کہ سرکاری نرخ پر ہی تمام اشیا فروخت ہوں کوئی بھی دکاندا طے شدہ ریٹ سے تجاوز کرے گا اسکے خلاف کارروائی ہوگی نئے آرڈیننس کے تحت ہم نے قانون کو تبدیل کیا ہے بڑے جرمانے لگائے جائیں گی دکان کو سیل اور ٹھیلوں کو ضبط کیا جا سکے گا ضبط کی گئی اشیا آکشن کرنے کا آرڈیننس پاس کیا گیا ہے اس آرڈیننس کے تحت پرائس انسپکٹر کے اختیارات کمشنر ، ڈپٹی کمشنر کے علاوہ دیگر 98 افسران کو دئیے گئے ہیں۔