کراچی(نمائندہ خصوصی) کراچی میں اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے ہاتھوں گرفتار ملزمان نے شہر قائد میں جعلی کرنسی کے کاروبار اور پھیلاﺅ سے متعلق سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔تفصیلات کے مطابق اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے ہاتھوں گزشتہ دنوں گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش شہر قائد میں جعلی کرنسی کے کاروبار اور اس کے پھیلاﺅ سے متعلق سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں ساتھ ہی اپنے گروپ کے دیگر اکیس ساتھیوں کے نام بھی اگل دیئے ہیں۔گرفتار ملزمان عمران اور شہید اللہ نے دوران تفتیش بتایا کہ کرچی میں جعلی نوٹ گردش میں ہیں اور ملزمان کا گروہ ڈالر، سعودی ریال، پاونڈز اور جعلی درہم کرنسی بھی بنا سکتا ہے۔ جعلی کرنسی بنانے کا کام پشاور سے چل رہا ہے۔ملزمان نے جعلی کرنسی بنانے والے فیض اللہ کا نام بھی اگل دیا ہے اور کہا ہے کہ ملیر، سرجانی، کورنگی، نارتھ ناظم آباد، لیاری میں جعلی کرنسی فروخت کی گئی اور جعلی کرنسی نوٹوں کی خریدو فروخت سوشل میڈیا کے ذریعے بھی کی جاتی رہی ہے۔ملزمان نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس گروہ میں خواتین بھی شامل ہیں جب کہ جعلی کرنسی نوٹ کی ترسیل کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کی جاتی رہی ہے۔ ملزمان ایک لاکھ مالیت کے جعلی نوٹ 35 ہزار میں فروخت کرتے رہے۔تفتیش کے دوران ملزمان نے مزید 21 ساتھیوں کے نام بھی بتا دیے ہیں۔ تحقیقات میں سنسنی خیز انکشافات کے بعد پولیس کے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے تحقیقات تیز کر دی۔