سکھر(نامہ نگارخصوصی ) امیر جماعت اسلامی سندھ وسابق رکن قومی اسمبلی محمدحسین محنتی نے کہاہے کہ انتخابات قوموں کا امتحان ہوتا ہے کہ قوم سوچ وفکر اخلاق اورگورننس کے حوالے سے اس وقت کہاں کھڑی ہے ،جماعت اسلامی بذریعہ انتخابات ملک میں تبدیلی پریقین رکھتی ہے۔عوامی وجمہوریت کی دعویدارحکمراں پارٹی کا سکھر سمیت سندھ میں من پسند نتائج کے لیے مخالفین کے فارم رد،حراساں اورانتقامی کاروایاں تشویش ناک عمل ہے ،جس پرالیکشن کمیشن کو نوٹس لینا چاہئے۔سندھ میں آزاد اورصاف وشفاف بلدیاتی انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی آئینی ذمے دارای اور جمہوری ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مہران مرکز سکھر میں بالائی سندھ کے ضلعی امرائے اضلاع کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔جس میں ملٹی میڈیا کے ذریعے اضلاع کی کارکردگی رپورٹ اوردیگر تنظیمی صورتحال سمیت پہلے مرحلے میں 26 جون کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کا جائزہ بھی لیا گیا۔سندھ کے جنرل سیکرٹری کاشف سعید شیخ سمیت دیگر صوبائی ذمے داران بھی اجلاس میں شریک تھے جبکہ صوبائی نائب امیروناظم انتخابات ممتازحسین سہتو نے شرکائے اجلاس کو بلدیاتی انتخابات کی ابتک کی صورتحال پربریفنگ دی۔صوبائی امیر کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی ڈیڑہ ماہ کی کارکردگی مایوس کن ہے،تاریخی خسارہ اورسودی بجٹ عوام کی مشکلات کم نہیں کرسکتا،منی بجٹ اورخفیہ ٹیکسز سامنے آنے سے مہنگائی کا نیا طوفان عوام کی چیخیں نکال دے گا۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی ملک کی واحد دینی سیاسی وفلاحی جماعت ہے جوموروثیت سے پاک جماعت اورنظام کی تبدیلی یعنی اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کے لیے کوشاں ہے۔اسلامی ،فلاحی، جمہوری وخوشحال پاکستان کے لیے ہماری عوامی قانونی اورسیاسی جدوجہد جاری رہے گی۔دریں اثناءانہوں نے جماعت اسلامی کے نامزدبلدیاتی امیدواران،حلقہ خواتین،جے آئی یوتھ سمیت دیگربرادارتنظیمات کے الگ الگ اجتماعات سے خطاب اوران پرزوردیاکہ گھرگھرجماعت کی دعوت وپیغام کو عام اوربلدیاتی امیدواران کوکامیابی سے ہمکنارکرنے کے لیے بھرپورجدوجہد کی جائے۔ناظم انتخابات ممتازحسین سہتو،ڈپٹی جنرل سیکرٹری علامہ حزب اللہ جکھرو،امیرضلع ایڈووکیٹ سلطان احمد لاشاری اورمقامی امیر زبیرحفیظ شیخ بھی اس موقع پرساتھ موجود تھے۔