کراچی(نمائندہ خصوصی) فرسودہ نصاب کو ترک کر کے جدید تعلیم و تربیت اور ہنر کو فروغ دینا ہوگا تاکہ نوجوانوں کو بہتر روزگار اور اچھے مواقع مل سکیں یہ بات صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے گذشتہ روز گورنر ہاؤس سندھ میں سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کے تحت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں اسناد کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری، سیلانی کے بانی و چیرمین مولانا محمد بشیر فاروقی قادری اور پی آئی سی آئی کے سربراہ ضیاء خان نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر مختلف ممالک کے کونسل جنرل، صنعت و تجارت اور کاروباری شخصیات، سول سوسائٹی کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بشیر فاروقی اور ضیاء خان نوجوانوں کا مستقبل تابناک بنانے کے لیے عملی جدوجہد کر رہے ہیں۔ اور سیلانی نے تعلیم، ہنر اور روزگار کے حوالے سے ایک مثالی کام کیا ہے۔گورنر سندھ نے کہا کہ عام آدمی کی زندگی کو بہتر بنانا ہماری ترجیح ہونی چاہئے اور 60 فیصد سے زائد نوجوان اس ملک کا سرمایہ ہیں۔ میں خود بھی سیلانی کی ان کاوشوں میں بھر پور تعاون کروں گا۔ سیلانی کے چیرمین بشیر فاروقی نے کہا کہ ہم نے صرف کھانا کھلانے کا مشن نہیں بلکہ لاکھوں نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ماہر بنانا ہے اور ہمارا ارادہ ہے کہ ملک میں 10 لاکھ سافٹ ویئر کے ماہر تیار کئے جائیں۔ اس وقت سالانہ پچاس ہزار نوجوان سیلانی اور پی آئی سی آئی میں تربیت حاصل کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں آن لائن کلاسیں پورے ملک میں جاری ہیں۔ یہ سافٹ ویئر اگلے چند سالوں میں پاکستان کو 100 ارب ڈالر سے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلانی روزگار کی فراہمی، راشن کی تقسیم، کم قیمت میں گھروں اور صاف پانی کےلئے پورے ملک میں کام کر رہا ہے۔ پی آئی سی آئی کے سربراہ ضیاء خان نے کہا کہ ہم آئی ٹی کی جدید تعلیم میٹاورس، آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور بلاک چین پر کام کر رہے ہیں۔ اس موقع پر 300 طالب علموں کو اسناد دی گئیں۔ تقریب میں سیلانی کے سی او او محمد غزال، کرائون گروپ کے فرحان حنیف، افضال چامدیا اور دیگر نے شرکت کی۔