کراچی (ررپورٹ۔اسلم شاہ)پروجیکٹ ڈائریکٹ اورنگی ٹاون، جرمن اسکول کی 10 ایکٹر اراضی خردبرد کرکے جعلی الاٹمنٹ کرنے کا منصوبہ پکڑا گیا۔ دو کمرشل پلاٹس کے ساتھ 12 پلاٹس لیز سب لیز اور 10پلاٹس سمیت اربوں روپے مالیت کی زمین پر قبضہ کرکے فروخت کردیا گیاہے، مبینہ طور پر ڈپٹی کمشنر غربی کے ذریعے سندھ ہائی کورٹ میں بیان حلفی جمع کرانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ 44456 اسکوائر یارڈ یعنی 9.18 ایکٹر اراضی پر چار سو سے زائد رہائشی و تجارتی بنیاد پر الاٹمنٹ و لیز سب لیز کا پلان بھی منظرعام پر آگیا ہے۔ نارویجن کورین و جرمن اسکول سیکٹر 16-I اورنگی ٹاؤن میں واقع اسکول و ٹیکنیکل ووکیشنل انسٹیٹیوٹ کا مجموعی رقبہ و ایریا ایک لاکھ پانچ ہزار 525 اسکوائر یارڈ یعنی 9 لاکھ 49 ہزار 719 اسکوائر فٹ، جو کہ مجموعی طور پر 22 ایکٹر اراضی ہے۔ ذرائع کے مطابق پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی نے ڈپٹی کمشنر غربی کے ذریعے سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرانے والی بیان حلفی میں نارویجن و جرمن اسکول کا رقبہ 61 ہزار 057 اسکوائر یارڈ یعنی 12.61 ایکٹر اراضی ظاہر کی ہے۔ کیس کے وکیل محمد عثمان ایڈووکیٹ کی تو سط سے پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی رضوان خان کو فریق بناتے ہوئے موجودہ ایڈمنسٹریٹر کراچی و سابق میونسپل کمشنر بلدیہ عظمی کراچی ڈاکٹر سیف الرحمان، ظہورالدین ولد سراج الدین،وحید ڈار ولدعلی احمد ڈار، فرخ ڈار ولد علی احمد ڈارکو فریق بناتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ میں ایک آئینی پیٹیشن نمبر D-2515/2017، دائر کی ہے جو زیر سماعت ہے۔ آئین پاکستان کے آر، ڈبلیو سیکشن 3 اور 4 کے آرٹیکل کے تحت توہین عدالت کے آرڈیننس 2003 کے تحت درخواست دائر کی گئی ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ موجودہ اراضی کا لے آوٹ پلان میں ردبدل کرنے اور کسی اتھارٹی (ایڈمنسٹریٹرکراچی،سٹی کونسل)سے منظوری کے بغیرمنصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ بیان حلفی میں پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی نے دو پلاٹس کا نیا لے آوٹ پلان تیار کرنے کمرشل بنیاد پر الاٹ کرنے، لیز و سب لیز کرنے کا اعتراف بھی کیا ہے، جس میں پلاٹ نمبر اے 390 بلاک I-II سیکٹر 16 اورنگی ٹاون شپ، گڈ اسمارٹن ہسپتال کا مجموعی رقبہ 26,777.72 اسکوائر یارڈ پر مشتمل ہیں،جبکہ پلاٹ نمبر 390 بلاکI-II سیکٹر 16 اورنگی کا رقبہ 40887.77 اسکوائر یارڈ نارویجن ٹیکنیکل ووکیشنل انسٹیٹیوٹ و میڈیکل ایجوکیشن ووکیشنل انڈوسمنٹ ٹرسٹ کی اراضی ہے۔7 اکتوبر 2022ء کو ڈپٹی کمشنر غربی میر غلام قادر ولد احمد نبی تالپور کو بیان حلفی کیس نمبرD-201 میں نارویجن اسکول و جرمن اسکول کی اراضی 61,057.00 اسکوئر یارڈ ظاہر کی گئی ہے یعنی 12.61 ایکٹر اراضی کر دی گئی ہے۔مذکورہ بالا نام کی درخواست گزار نے یہ پلاٹ نمبر 1، سیٹ نمبر 3 سیکٹر 16 اورنگی ٹاؤن شپ کراچی کے سلسلے میں دائر کی ہے اور ST-390، شیٹ نمبر 16 اورنگی ٹاؤن کراچی جو تعلیمی مقاصد کے لئے مختص ہے لیکن جرمن اسکول کو چائنا کٹنگ کرکے رہائشی اور تجارتی پلاٹوں کی الاٹ منٹ کرنے کا الزم عائد کیا گیا ہے۔ یہ پلاٹ نمبر 101 بلاک 3 سیکٹر 16 گلشن بہار اورنگی، ہائی اسکول رقبہ 61057.11 اسکوئر یارڈ ہے اور مجوزہ رہائشی پلاٹ کی مجموعی تعداد 144رقبہ 28806.00 اسکوائر یارڈ جبکہ قبضہ زمین مجموعی طور پر 26523.00 اسکوائر یارڈ ہے اور بیان حلفی میں 9968 اسکوائر یارڈ پر 12مکانات لیز سب لیز، کورین اسکول کی زمین لیز سب لیز دینے کا اعتراف بھی کیا گیا ہے۔ ان میں جرمن اسکو ل میں 12 افراد کو لیز سب لیز دیا گیا ہے۔ ان میں پلاٹ نمبر 422 اسٹریٹ II سیکٹر 16-I وحید ڈار ولد علی محمد ڈار، شناختی کارڈ نمبر42401-67321358-3،پلاٹ نمبر 420 اسٹریٹ II سیکٹر 16-I، فرخ ڈار ولد وحید ڈارشناختی کارڈ نمبر42401-9487914-1،پلاٹ نمبر421 اسٹریٹ II سیکٹر16-I فرخ ڈار ولد وحید ڈار، شناختی کارڈ نمبر 42401-9487914-1،پلاٹ نمبر 447سٹریٹIIسیکٹر16-I حیدر علی ولد محمد یوسف شناختی کارڈ نمبر42401-1632563-5،پلاٹ نمبر 446سٹریٹ IIسیکٹر16-I حید ر علی ولد محمد یوسف شناختی کارڈنمبر42401-1632563-5،پلاٹ نمبر432سٹریٹ IIسیکٹر16-Iارونگی ٹاون عمران علی ولد مقصود علی، شناختی کارڈ نمبر42401-1775516-7،پلاٹ نمبر 406سٹریٹIIسیکٹر 16-I، سید عبدالوحاب ولد سید عبدالقادر شناختی کارڈ نمبر42401-0897999-5، پلاٹ نمبر431سٹریٹ نمبرIIسیکٹر 16-I گل رحمان ولد غلاب سعد،شناختی کارڈ نمبر42201-0406157-7،پلاٹ نمبر409سٹریٹ IIسیکٹر16-I، عمران علی ولد مقصود علی، شناختی کارڈ نمبر42401-1775516-7،پلاٹ نمبر419سٹریٹ IIسیکٹر16-II وحید ڈار ولد علی محمد ڈار، شناختی کارڈ نمبر42401-67321358-3، پلاٹ نمبر 395سٹریٹ IIسیکٹر16-Iاورنگی ٹاون، حیدرعلی ولد محمد یوسف شناختی کارڈ نمبر42401-1632563-5 شامل ہیں، جبکہ پلاٹس الاٹ ہونے کے باوجود لیز سب لیز نہ ہونے والے پلاٹ نمبر411 فرحت ولد اسرار احمد۔ شناختی کارڈ نمبر42401-3220406-7، پلاٹ نمبر 410، شاہ رخ ڈار، شناختی کارڈ نمبر42401-7115096-7، پلاٹ نمبر 403،محمد افضل شناختی کارڈ نمبر نہیں،پلاٹ نمبر445شاہد اقبال، شناختی کارڈ نمبر423-1-1851069-1،پلاٹ نمبر442، ظاہر ولد بشیر، شناختی کارڈ نمبر 42401-2084843-7، پلاٹ نمبر438، ادریس، شناختی کارڈ نمبر نہیں پلاٹ نمبر430، عبید اقبال، شناختی کارڈ نمبر 42401-1271472-5، پلاٹ نمبر427، قدیر ولد محمد رفیق، شناختی کارڈ نمبر42401-4309489-9،پلاٹ نمبر424، اکرم سلیم انصاری، شناختی کارڈ نمبر 42401-0946186-5، پلاٹنمبر423، عمیر ولد عبدالمطلب، شناختی کارڈ نمبر 42000-6721385-3،کی فہرست بھی بیان حلفی کے ساتھ جمع کرائی گئی ہے۔ سرکاری دستاویزات میں چالان میں بینک اکاؤنٹ نمبر 2340-8، اس میں تاریخ 5 درج ہے ماہ اور سال کے خانے میں صرف 7 کا اندراج کیا گیا ہے،جبکہ چالان کا نمبر 040 ہاتھ سے لکھا گیا ہے۔ سعدیہ عابد بنت محمد عابد کو 120 اسکوائر یارڈ کا پلاٹ نمبر 238 گلشن بہار سیکٹر 16 اورنگی ٹاون کو الاٹ کردہ چالان میں اکوپنسوی ویلیو 440 روپے کے حساب سے 52,800 روپے، گروانڈ رینٹ 8700 روپے، سروے فیس 2000 روپے دکھایا گیا ہے، فراڈ کا یہ عالم ہے کہ تاریخ 10جنوری اور سال کے خانے میں صرف 17 تحریر کیا گیا ہے۔مجموعی طور پر 63,500 روپے کا چالان جاری کیا گیا جس پر سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی رضوان خان کے دستخط موجود ہے، جعلسازی، فراڈ اور دھوکہ دہی کا یہ عالم ہے کہ نیشنل بینک KMC برانچ کی مہر لگی ہے جس میں بھی تاریخ 13جنوری 20 لکھی ہے، اس سے آگے تحریر کی اسٹمپ نظر نہیں آرہا ہے،بعض پر 13 فروری 2017 کی تاریخ درج ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ جعلساز گروپ نے جرمن اسکول کی قیمتی زمین کا چالان کے مطابق شیٹ نمبر III، اورنگی ٹاون شپ (O.T.S)تحریر درج کیا گیا ہے۔ چالان میں کمپیوٹرائرزڈ شناختی کارڈ کا نمبر اندراج نہیں ہے،دھوکہ دہی کا یہ ایک کیس ہے۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر رضوان خان اس خاتوں پر اتنے مہربان ہیں کہ ان کو تین اور پلاٹ الاٹ کیئے ہیں جن میں سعدیہ عابد بنت محمد عابد کے نام پلاٹ نمبر 231،سعدیہ عابد بنت محمد عابد کے نام پلاٹ نمبر 232،سعدیہ عابد بنت محمد عابد کے نام پلاٹ نمبر 233 الاٹ کیا گیا ہے اور ایک دوسرے کیس میں ایک ہی خاتوں کو تین الگ الگ پلاٹس الاٹ کیئے گئےہیں۔ان میں غزالہ مزمل خاوند محمد مزمل کو پلاٹ نمبر 237،غزالہ مزمل خاوند محمد مزمل کو پلاٹ نمبر 235 اور غزالہ مزمل خاوند محمد مزمل کو پلاٹ نمبر236ملے تھے۔ اس علاقے کے ماسٹر پلان کو چائنا کٹنگ کرکے رفاہی پلاٹ کو رہائشی اور تجارتی حیثیت میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔پاسبان کے الطاف شکور نے کہا ہے کہ وہ اورنگی ٹاون کے تعلیمی ادارے کی زمین کو چائناکٹنگ کرنے نہیں دیں گے۔ انہوں نے پروجیکٹ ڈائریکٹر رضوان خان کو سرکاری اختیارات کا غلط استعمال کرنے پر مقدمات درج کرنے اور اعلی سطح پر تحقیقات کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔علاوہ ازیں جرمن اسکول کیس کے وکیل محمد عثمان ایڈووکیٹ نے بتایا کہ عدالت نے غیر قانونی تعمیرات گرانے،لیز سب لیز منسوخ کرنے کی کا حکمنامہ جاری کردیا اس میں ملوث پروجیکٹ اورنگی کے افسران کے خلاف کاروائی کرنے کی ہدایت بھی جاری کیا ہے