اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی)وزیراعظم میاں شہباز شریف نے ملک بھر میں نمایاں کارکردگی دینے والے ایک لاکھ طلباءکو لیپ ٹاپ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیلی سکول پاکستان ایپ ایک اچھا اقدام ہے، اس کو مزید آگے بڑھایا جائے،جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنی آنے والی نسلوں کو تعلیم کی فراہمی ہمارا مقصد حیات ہونا چاہئے، ہنرمندی کی تعلیم کو فروغ دیا جائے، اساتذہ کی معیاری تربیت یقینی بنائی جائے، وفاقی وزیر تعلیم صوبوں کے ساتھ مل کر ایک مربوط پروگرام بنائیں جس میں اساتذہ کو ٹیبلٹس مہیا کئے جائیں، اساتذہ اور طلباءو طالبات کی حاضری کو ڈیجیٹائز کیا جائے اور باقاعدگی سے سکولوں میں حاضر ہونے والے بچوں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ وہ منگل کو وزیراعظم ہاﺅس میں ٹیلی سکول پاکستان اپیلی کیشن کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔وزیراعظم نے ٹیلی اسکول ایپ کے اجراءپر وفاقی وزیر تعلیم اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دی۔انہوں نے کہا کہ تعلیم کے فروغ کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا فروغ اہم ہے، ایک لاکھ لیپ ٹاپ پاکستان بھر کے نمایاں کارکردگی دینے والے طلبا کو دیں گے۔وزیراعظم شہباز نے کہا کہ تعلیم کے حوالہ سے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے تعلیم کے فروغ کیلئے یہ ایک اچھا قدم ہے، اس پر وزیر تعلیم، سیکرٹری تعلیم، چیئرمین پی ٹی سی ایل سمیت تمام متعلقہ افسران کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اپنے 10 سالہ دور میں، میں نے دیکھا کہ اساتذہ کی تربیت کا معیار بہتر نہیں ہے، اللہ ے کہ اس حوالہ سے تیزی سے قدم اٹھائے گئے ہوں تاہم ایسا لگتا نہیں ، پنجاب میں 40 ٹیچر ٹریننگ مراکز کی کہانی مجھے اچھی طرح یاد ہے، اسے ٹھیک کرنے کیلئے کئی اقدامات اٹھائے، وزیر تعلیم صوبوں کے ساتھ مل کر ایک مربوط پروگرام بنائیں جس میں اساتذہ کو ٹیبلٹس مہیا کئے جائیں، اساتذہ اور طلباءو طالبات کی حاضری کو ڈیجیٹائز کیا جائے اور باقاعدگی سے سکولوں میں حاضر ہونے والے بچوں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پورے پاکستان میں ہونہار طالب علموں میں اس سال ایک لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کرنے جا رہے ہیں جو کہ آٹے میں نمک کے برابر ہے، اگر ہم نے پاکستان میں اپنے بچوں اور بچیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا ہے تو انہیں لیپ ٹاپ جیسے جدید آلات فراہم کرنے ہوں گے تاکہ پورے پاکستان میں ہماری قوم کے یہ معمار جدید تعلیم کے اسلوب سے روشناس ہو سکیں اور دنیا کے معیار کے ہم پلہ ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ووکیشنل ٹریننگ سنٹرز کیلئے پرائیویٹ سیکٹر اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر اس پروگرام کو آگے بڑھائیں، ہمیں اپنے بچوں اور بچیوں پر سرمایہ کاری کرنا ہو گی، مختلف شعبوں سے متعلق پرائیویٹ سیکٹرز کی خدمات لی جائیں، میرٹ پر خدمات لی جائیں اور فی کس بچہ اس کی فیس ادا کریں تاکہ وہ انہیں بھرپور ٹریننگ دیں، حکومت کا کام یہ نہیں کہ وہ عمارتیں بنائے اور وقت ضائع کرے اور اس میں بھی خرابیاں نکلیں، ہمیں اس کی بجائے بچوں پر سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے، ملک بھر میں بہترین نجی شعبہ جات کی شفاف طریقہ سے خدمات لی جائیں تاکہ وہ انہیں ٹریننگ دیں، ہم نے ڈی ایف آئی ڈی کے ساتھ مل کر جنوبی پنجاب سے یہ پروگرام شروع کیا تھا اور پورے پنجاب میں ہزاروں بچوں اور بچیوں کو تربیت دی، اس کے علاوہ ہم نے ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ قائم کیا جس سے یتیم اور مستحق بچے مستفید ہوئے، ان کے سروں پر دست شفقت رکھنا اور ان کو تعلیم کی فراہمی ہماری ذمہ داری ہے، دانش سکول کے ماڈل پر پورے پاکستان میں تعلیمی ادارے بنا رہے ہیںِ، بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں جہاں عام تعلیم بھی دستیاب نہیں وہاں پر دانش سکول کیلئے مل کر رقم کا بندوبست کریں گے اور انہیں اعلیٰ تعلیم کیلئے سہولیات مہیا کریں گے تاکہ انہیں یہ احساس ہو کہ وہ ملک کے دیگر علاقوں کے برابر ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ٹیلی سکول پاکستان ایپ ایک اچھا اقدام ہے، اس کو مزید آگے بڑھایا جائے، ڈیجیٹائز تعلیم کو فروغ دیا جائے، اس کیلئے جتنی محنت اور وسائل دستیاب ہیں، بروئے کار لائے جائیں، آئندہ بجٹ میں اس حوالہ سے منصوبہ لایا جائے تاکہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے تعلیم کا فروغ ممکن ہو سکے، یہ ہمارا مقصد حیات ہونا چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد میں اساتذہ کی تربیت کے مراکز کا دورہ کریں، میں بھی وزیر تعلیم کے ہمراہ جاﺅں گا تاکہ ہم دیکھیں کہ وفاقی دارالحکومت میں ان تربیتی مراکز کی صورتحال کیا ہے، اس میں اصلاحات کی ضرورت ہے، انہیں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کیا جائے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے بچوں میں کروم بکس بھی تقسیم کیں اور ٹیلی سکول پاکستان ایپ کا افتتاح کیا۔