کراچی (نمائندہ خصوصی) ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر سید مصطفی کمال نے ایڈمنسٹریٹر بلدیہ کورنگی شریف خان کے ہمراہ بلدیہ کورنگی میں جاری صفائی مہم کے ساتویں روز اللہ والا ٹاﺅن UC36 کا تفصیلی دورہ کیا اور صفائی مہم کے لیے کئے جانے والے اقدامات کو سراہا۔اس موقع پر سید مصطفی کمال نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے آئین میں ہمیں تحفظ دیا جائے کیونکہ اب وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ دینے کے لئے وزارت نہیں مانگیں گے،وزیراعظم سے آئینی تحفظ مانگیں گے اور منتخب بلدیاتی حکومت کے بغیر عام انتخابات نہیں ہونے چاہیے ،2018کا تجربہ ناکام ہوگیا ہم اپنی کھوئی ہوئی سیٹیں واپس لیں گے کراچی میں دوبارہ بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں بہت مایوس کیا ،صوبائی حکومت کا ٹین ون کا لیٹر مسترد کرنے کے بعد الیکشن کمیشن کے پاس انتخابات کرانے کا اختیار نہیں تھا،بلدیاتی انتخابات کو چیلنج کریں گے ،53 نئی یونین کمیٹیوں کے قیام کے بعد بلدیاتی انتخابات کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھے ہیں اور ایم کیو ایم نے بلدیاتی انتخابات نہ لڑ کر کراچی کو جتوا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ باغ جناح کے جلسے میں ایم کیو ایم نے اپنا لائحہ عمل بتادیا ہے اگر صوبائی حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں کیا اپنے فیصلے پر عمل درآمد کے لئے سپریم کورٹ کو نگرانی کرنا پڑے گی ،آرٹیکل 140 اے کی تشریح سے مسئلہ حل نہیں ہواہے، نسلہ ٹاور کی طرح سپریم کورٹ عمل درآمد کمیٹی بنانا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی سندھ میں دیہی اور شہری کی تفریق کررہی ہے پیپلزپارٹی کوٹہ سسٹم پر بھی کوٹہ نہیں دیتی ہے ، پیپلز پارٹی کی حکومت نے پندرہ سالوں میں ایک قطرہ پانی نہیں دیابلکہ الٹا کراچی میں ہمارا پانی چوری کرکے ہمیں بیچا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ کورنگی ڈی ایم سی کے تحت ایک ہفتے سے صفائی مہم جاری ہےاور مساجد کے قریب کے علاقوں میں خصوصی توجہ دی گئی ہے ،صفائی مہم ایک اچھا قدم ہے لیکن یہ مسئلے کا حل نہیں اور حالات جب تک درست نہیں ہونگے جب تک نچلی سطح پر اختیارات منتقل نہیں ہونگے۔