اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان نیازی نے ذاتی مفادات کےلئے ملک میں ہونے والی ترقیاتی سرگرمیوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی،نواز شریف سے روزانہ کی بنیاد پر حاضری لگوائی جاتی تھی، اب ایک شخص سرکاری املاک کو نشانہ بنا رہا ہے ، اس کو ضمانتیں بھی مل رہی ہیں،پاکستان کی عدلیہ سے بھی سوال ہے کہ دو مختلف رویے کیوں ہیں ؟۔ پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان کے 4 سالوں نے ملکی معیشت تباہ کی۔ احسن اقبال نے کہا کہ 2002 کے بعد سے اس شخص کا کوئی تعمیری کام کرنے کا ٹریک ریکارڈ نہیں ہے، ہر بار ناراض ہو کرپارلیمنٹ سے باہر چلے جاتے ہیں، اب اس نے ہیٹ ٹرک کی، انہوں نے 2002، 2013 اور 2018 میں استعفیٰ دیا، اس کے علاوہ دو صوبائی اسمبلیوں کو مکمل طور پر نظام کو تباہ کرنے کے مقصد سے تحلیل کیا۔ انہوں نے کہا کہ استعفوں اور اسمبلیوں کی تحلیل نے نظام کو گرانے کا ان کا مقصد پورا نہیں کیا، عمران خان کے پاس صرف ایک ہی آپشن رہ گیا ہے وہ انتشار اور لاقانونیت پیدا کرنے کے لئے فسادات کرائیں، اب جب پاکستان عمران حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں سے باہر آنے کی کوشش کر رہا ہے جس کی وجہ سے مالیاتی غیر یقینی صورتحال پیدا ہوئی، دنیا کے ساتھ اقتصادی روابط بحال ہو رہے ہیں اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہو رہا ہے، وہ (عمران) ایک بار پھر قومی ترقی اور معاشی ترقی کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ عمران نیازی جو خود کو تحریک انصاف کا چیمپئن اور بانی اور مغربی جمہوریت کا سب سے بڑا سکالر سمجھتا تھا قانون کی حکمرانی اور نظام عدل کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے جس طرح سے ریاست پر حملہ کیا جا رہا ہے، وفاقی دارالحکومت اور صوبائی دارالحکومت (لاہور) کو انتشار پھیلانے کی کوشش میں فسادات کا نشانہ بنایا گیا، پاکستان کی تاریخ میں اس کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا عدالتی نظام گرتا ہوا نظر آرہا ہے اور عمران خان کا دباوہے کیونکہ عمر ان خان کو اپنی مرضی کے فیصلے مل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالت میں تمام فریقین کے لئے وہی سہولت ہونی چاہئے جو پی ٹی آئی کو دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہر ایک کے لئے ایک قانون ہونا چاہئے، اگر کوئی مدعی کسی وجہ سے وقت پر عدالت میں نہیں آتا تو عدالت کو مقدمہ کو نمٹانے کی بجائے اس کا انتظار کرنا چاہئے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی تقریباً پوری اعلیٰ قیادت پیش ہو رہی ہے اور عدالتی مقدمات کا سامنا کر رہی ہے لیکن اس کے برعکس عمران خان نے کیس کی سماعت سے بچنے کے لئے ہنگامہ آرائی کی لیکن کوئی نوٹس نہیں لیا گیا، سپرسونک رفتار کے ساتھ ضمانتیں دی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ انتخابات میں آر ٹی ایس سسٹم خراب کر کے ن لیگ کو ہرایا گیا،عمران خان کو خصوصی کوشش کے ذریعے حکومت دی گئی، عمران خان نے اقرار کیا کہ ایجنسیوں کے ذریعے وہ حلیفوں کو ساتھ رکھتے تھے۔احسن اقبال نے کہا کہ ان کے رویے سے تنگ آ کر ان کے حلیفوں نے عمران خان کو چھوڑا۔ احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف سے معاہدہ سبوتاڑ کرنے کی کوشش کی،عمران خان نے سی پیک کو تباہ کیا، ملکی معیشت کا بیڑا غرق کیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان سے سوال پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر پاکستان کا ہر شہری عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرتا ہے تو آپ کیوں نہیں کرتے؟ پاکستان کی عدلیہ سے بھی سوال ہے کہ دو مختلف رویے کیوں ہیں ؟ ہم پر جب عدالت میں داخلے کی پابندی لگتی تھی ہم نے تو کبھی پتھراو نہیں کیا۔