لاہور(نمائندہ خصوصی ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے تحریک انصاف کو پاکستان کی آر ایس ایس قرار دیتے ہوئے کہا ہے اگر دو ، پانچ کے جتھوں سے ملک چلانا ہے تو سارے یہی کام کر لیتے ہیں ، یہ کون سا مشکل کام ہے ،زمان پارک میں پولیس سے جو مار پیٹ کی گئی ہے وفاقی حکومت اپنی حدود میں رہتے ہوئے اس کا نوٹس لے گی ، گلگت بلتستان کی موجودہ حکومت کے بارے میں ہماری کوئی سوچ نہیں تھی لیکن اب سوچ رہے ہیں ،ان کا علاج کیا جائے ،ریاست سے چھیڑ خانی کریں گے ،ریاست کے دئیے وسائل کو ریاست کے خلاف استعمال کریں گے ،صوبائی منافرت پھیلانے کی کوشش کریںگے تو اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے ،اس پر غور ہو رہاہے سیاسی طور پر سوچ رہے ہیں کیا کرنا ہے ،عمران خان کو عدالت تو جانا پڑے گا سر کے بل بھی کھڑے ہو جائیں عدالت لے جایا جائے گا ،آگے عدالت کی ذمہ داری ہے اسے رکھتی ہے پکڑتی ہے یا چھوڑتی ہے ،اگلی تاریخ دیتی ہے اس سے ہمار کوئی الینا دینا نہیں ،عمران خان کوپوتر اور اس کے بت کو دیوتا بنانے کے لئے مستند سیاسی قیادت کے منہ کالے کئے گئے ،کرپشن کے الزامات میں جیلوں میں ٹھونسا گیا، آج پوری ریاست اس کو بھگت رہی ہے ، یہ انہی کا کیا درا ہے جو ہر دس بارہ سال بعد نیا تجربہ کرتے ہیںجن کے تجربات کے شوق پورے نہیں ہوتے اور 22کروڑ پاکستانی اسے بھگت رہے ہیں۔جو کھیل پاکستان کی سالمیت سے کھیلا جارہاہے اس چہرے کا نام عمران خان ہے ،یہ کوئی سیاستدان نہیں ہے ۔ پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاﺅن میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن نے عمران خان کو ایک مدت کےلئے نا اہل کیا تھا اور متعلقہ سیشن کورٹ میں فوجداری کارروائی کو آگے بڑھانے کےلئے مدعی بنی تھی، یہ دو اداروںکا معاملہ ہے اور یہ آئینی باڈیز ہیں ، بچے بچے کو زبانی یاد ہے کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے کیاچوری کیا ہے اور اسے اپنے اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا ،یہ پہلی بار نہیں ہوا ، سینکڑوں لوگ اس میں نا اہل کئے گئے ہیں ، عمران خان سے تو رعایت برتی گئی ہے لوگ تو ہمیشہ کے لئے نا اہل کر دئیے گئے جبکہ عمران خان ایک مدت کے لئے نا اہل ہوئے اور الیکشن کمیشن فوجداری کارروائی کے لئے سیشن کورٹ میں چلا گیا ۔