اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی ) وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ریاستی اداروں کی رٹ کو چیلنج کیا جارہا ہے ، انصاف کے پلڑے کا توازن2017ءمیں خراب ہوا ، عمران خان بانی متحدہ کی طرح حالات کو خراب کررہے ہیں ،عمران خان ایک انٹرنیشنل ایجنڈا لے کر مسلط کیا گیا ہے ،چھ گھنٹے میں عمران خان کی خواہش کے مطابق فیصلے آرہے ہیں ،بابا رحمتے آج بھی آزاد ہے ،پاکستان کا محسن نواز شریف آج بھی جکڑا ہوا ہے ،زمان پارک میں بیٹھے شخص کو سہولتیں کون فراہم کر رہا ہے ،یاسمین راشد سے گفتگو میں صدر کہتا ہے کہ میں نے بات کر لی ہے ،صدر علوی کس سے بات کر چکے عوام کو بتایا جائے ،چند ہفتوں سے پاکستان میں سرکس لگی ہوئی ہے ۔جمعرات کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا کہ 2017میں سازش کرنے والوں کو پکڑا جائے انصاف کے پلڑے کا توازن 2017میں خراب ہواہمارا کہنا ہے کہ 2017 سے جو سازشی ہیں ان کو پکڑیں ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کی رٹ کو چیلنج کیا جارہا ہے، عمران خان بانی متحدہ کی طرح حالات کو خراب کررہے ہیں پاکستان میں ریاست کی رٹ کوچیلنج کیا جارہا ہے عمران خان ایک انٹرنیشنل ایجنڈا لیکرآیا ہے 6گھنٹے میں عمران خان کی خواہش کے مطابق فیصلے آرہے ہیں نوازشریف کے کیسزکو6،6سال ہوگئے سنا نہیں جارہانواز شریف کے حوالے سے سالوں گزر گئے فیصلے نہیں آئے ۔ انہوں نے کہا کہ زمان پارک میں ایک تماشااور سرکس لگاہے بتایا جائے کونسی رکاوٹیں ہیں جو عمران پرہاتھ نہیں پہنچنے دے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ریاستی رٹ کو چیلنج کیا گیا عمران خان بین الاقوامی سازش کا حصہ بنا ہوا ہے زلمے خلیل زاد نے جو بات کی ہے اس کو کان کھول کے سنا جائے عمران خان الطاف حسین کی طرح ملک کو خراب کر رہا ہے ۔ میاں جاوید لطیف نے کہا کہ بابارحمتے آج بھی آزاد ہے پاکستان کا محسن نواز شریف آج بھی جکڑا ہوا ہے عمران خان کا پاکستان کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کا ایجنڈا ہے آج جو کچھ زمان پارک میں ہو رہا ہے پوشیدہ نہیں ہے زمان پارک میں ریاستی اداروں کو چیلنج کیا گیا زمان پارک میں ایک تماشہ لگا ہوا ہے ملک کے خلاف بین القوامی سازش کے مہرے کون ہیں زمان پارک میں بیٹھے شخص کو سہولتیں کون فراہم کر رہا ہے سازشی کو کڑی سزا نہیں دو گے تو یہ چیزیں کس طرح رکیں گی کون سی قوتیں ہیں جو آج بھی عمران خان کو سہولت دے رہی ہیں ،قومی مفاد میں یہی ہے کہ سب کچھ بتا دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور وزیرستان یا کچے کا علاقہ نہیں ہے یاسمین راشد سے گفتگو میں صدر کہتا ہے کہ میں نے بات کر لی ہے صدر علوی کس سے بات کر چکے عوام کو بتایا جائے انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شوکت صدیقی کے سالوں پرانے کیسز سنے نہیں جا رہے کیا ہم نے ریاستی اداروں پر حملے کئے تھے ریاستی اداروں کی رٹ کو چیلنج کیا جانا افسوسناک ہے۔