اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی ) وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ حکومت کا عمران خان کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں، گرفتاری کا حکم عدالت نے دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے زمان پارک میں پولیس آپریشن کے حوالے سے کہا کہ مجرم پولیس سےبھاگ رہا ہے اور تاثر دے رہا ہے میں بزرگ ہوں جان کو خطرہ ہے۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ شام میں وہی شخص کہتاہے تحریک کیلئے تیار عدالت جانے کیلئے بیمارہوں، یہ منافق پاکستان میں خانہ جنگی اور افراتفری چاہتاہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت کا عمران خان کی گرفتاری میں کوئی تعلق نہیں، حکومت کوعمران خان کو گرفتار کرنا ہوتا تو ریاستی طاقت موجود تھی، اگرآج ان کے وارنٹ معطل کئے گئے تو پھر ہر شہری کوگنجائش فراہم کرنا پڑے گی۔عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ شخص بچوں ،عورتوں کےمورچوں میں چھپ کر بیٹھا ہوا ہے، تاثر دے رہا ہے، حکومت گرفتار کر رہی ہے ،مارناچاہتی ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان عدالتوں کومطلوب ہیں ، عمران خان کو پتہ ہونا چاہیے جوڈر گیا وہ مرگیا، وہ شخص لیڈر نہیں ہوتا جو خواتین اور بچوں کو ڈھال بنائے۔انھوں نے زور دیا کہ میڈیا کو بتانا چاہئے65 پولیس افسران عدالتی حکم پرعمل کرانے کیلئے زخمی ہوچکے، گلگت بلتستان فورس کو استعمال کرکے اہلکاروں کے سر پھاڑے جارہےہیں۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ پولیس کےپاس کوئی اسلحہ موجودنہیں ہے لیکن یہ مجرم اور ملزم مفرور ہے، دہشت گرد جھتے ریاستی اداروں پرحملہ آورہیں، کارکنان سڑکوں پررل رہےہیں خودبنکرمیں چھپ کربیٹھا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف اور مریم نوازنےخودآکرگرفتاری دی تھی، شہبازشریف اور شاہد خاقان نے گرفتاری دی انہوں نے تو یہ نہیں کہا جھتے حملہ کردیں۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ اس وقت پولیس عدالت کےاحکامات پرعمل کررہی ہے، بزدل بنکرمیں چھپ کر کہتا ہے مجھےیہ ماردیں گے، آپ کوجان کاخطرہ ہے تو شواہد دو جھوٹ مت بولو۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عدالت نے پولیس کوگرفتاری کاوارنٹ دیا ہے، خود کو بہادرخان کہنے والا چار پائی کے نیچے چھپا بیٹھا ہے، یہ شخص ایک مجرم ہے اسے عدالت نے بلایا ہے، عدالت اس شخص کو آئین شکنی پر گرفتارکرتی تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔
انھوں نے کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ منی لانڈرنگ نہیں کی شوکت خانم کے پیسے ہاؤسنگ سوسائٹی میں استعمال نہیں کیے تو جواب دو، ٹیریان کے والد نہیں ہو تو عدالت جاکر جواب دےدو۔