اسلام آباد( نیٹ نیوز) وفاقی حکومت نے پاکستانی کرکٹرز کے تحفظ اور سلامتی کے حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور اس سال اکتوبر میں شیڈول ون ڈے ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے ٹیم کو بھارت جانے کے لیے این او سی جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔’دی نیوز’ کو باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی حکومت نے ٹیم کو سفر کرنے یا ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے کسی بھی منصوبے کو حتمی شکل دینے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔حکومت نے پی سی بی کو مطلع کیا ہے کہ بھارتی مسلمانوں کے خلاف مظالم اور ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے مسلمان شہریوں کے خلاف دکھائی جانے والی نفرت کے پیش نظر پاکستانی کرکٹرز کا بھارت میں آنا اور کرکٹ کی سرگرمیاں ایک بڑا خطرہ مول لینے سے کم نہیں ہوں گی۔“ہم موجودہ صورتحال میں کرکٹرز کو بھارت کا سفر کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے جہاں مسلمان بھارت میں انتہا پسندوں کے مظالم کا شکار ہو رہے ہیں۔ یہ انتہا پسند مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔ ہمیں کچھ سنگین سیکورٹی خدشات لاحق ہیں اور اس وجہ سے ہم اپنے کرکٹرز کو ہندوستان کا سفر کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے، "ایک سرکاری اہلکار نے رابطہ کرنے پر کہا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارت نے ایشیا کپ کے لیے اپنی ٹیم کے دورہ پاکستان پر بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے جس کی میزبانی پی سی بی ستمبر 2023 میں کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔توقع ہے کہ اگر بھارت ایشیا کپ کے لیے پاکستان کا سفر نہ کرنے کے اپنے موقف پر قائم رہتا ہے تو معاملہ مزید خراب ہو جائے گا۔ اس صورت میں پاکستان اپنے اشرافیہ کے کرکٹرز کو کبھی بھی ایسے ملک کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں دے گا جہاں انتہا پسندی اپنے عروج پر ہے اور یہاں تک کہ ان کی مرکزی حکومت بھی ایسے مسلم مخالف اقدامات کو فروغ دیتی نظر آتی ہے۔