بیجنگ (شِںہوا) فروری میں موسم بہار کے ایک روشن دن چین کے صوبہ ہونان کی تاؤجیانگ کاؤنٹی کے چی تانگ گاؤں کے رہائشی اور حکام ایک بار پھر ایک صاف ستھرے صحن میں اکٹھے ہوئے۔
اس بار ان کے زیر بحث موضوع گاؤں کی اہم مصنوعات چائے ، تیل کے بیج اور بانس کے ٹکڑوں کی مارکیٹ کو بڑھانے کے طریقوں پر غور کرنا تھا۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے چی تانگ گاؤں میں شاخ کی سیکرٹری گاؤ یا نے گاؤں والوں کے خیالات غور سے سنے۔
رواں ماہ کے اوائل میں وہ ان آراء کو لیکر تقریباً1 ہزار 300 کلومیٹر دور بیجنگ میں منعقدہ سالانہ ” دو اجلاسوں” میں شرکت کے لئے گئی۔
14 ویں قومی عوامی کانگریس اور چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی 14 ویں قومی کمیٹی کا جاری پہلا اجلاس چین کی مکمل عوامی جمہوریت کو ایک راہ دکھاتا ہےجس سے 56 نسلی گروہوں سے وابستہ 1 ارب 40 کروڑ سے زیادہ کی آبادی کی نمائندگی ہوتی ہے۔ انہیں عام طور ” دو اجلاس” بھی کہا جاتا ہے۔
سالانہ اجتماعات میں 5 ہزار سے زائد قومی قانون ساز اور سیاسی مشیر جن میں کسانوں سے لیکر ریاستی رہنماؤں تک شامل ہیں، بیجنگ کے وسط میں واقع عظیم عوامی ہال میں قوانین پرغوروخوض کرنے یا ریاستی امور پر تبادلہ خیال کرنے، اپنی دانشمندی یکجا کرنے ، چینی عوام کو آگے کی سمت لے جانے کے لئے اکٹھے ہوتے ہیں۔
چینی صدر، کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے کہا کہ مکمل عوامی جمہوریت سوشلسٹ جمہوریت کی اہم خاصیت ہے ۔ یہ جمہوریت وسیع تر، حقیقی اور سب سے مئوثر شکل کی حامل ہے۔
33 سالہ گاؤ جنوری میں ہونان صوبائی عوامی کانگریس کے سالانہ اجلاس میں قومی عوامی کانگریس کے لئے نائب منتخب ہوئی تھی ۔ قومی مقننہ میں اپنے سفر کے آغاز کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بانس کی صنعت میں جدت لانے اور جنگلات میں سڑکوں کی تعمیر بنانے کے لئے تجاویز پیش کیں۔
قومی عوامی کانگریس کی نائب اور شنگھائی کے ہونگ چھیاؤ ذیلی ضلع کے ایک رہائشی علاقے میں پارٹی سربراہ شینگ ہونگ نے محسوس کیا کہ علاقے کے رہائشیوں کی جانب سے پیش کردہ کچھ تجاویز مسودے میں شامل کی جاسکتی ہیں۔
نئی مدت کے لئے تمام سطح پر عوامی کانگریس کے 27 لاکھ 70 ہزار ، کاؤنٹی و قصبے کی سطح پر 26 لاکھ 20 ہزار نائبین کا انتخاب ملک کے 1 ارب سے زائد رائے دہندگان نے براہ راست انتخاب کے ذریعے کیا ہے۔
14 ویں قومی عوامی کانگریس کےنائبین لوگوں کے وسیع تر طبقات پر مشتمل ہیں جس میں ہر خطے، نسلی گروہ اور معاشرتی شعبے کے نمائندے مناسب تعداد میں شامل ہیں۔ 2 ہزار 977 نائبین میں سے 497 مزدور اور کسان ہیں جبکہ
ch5مجموعی طور پر پرائمری سطح کے نائبین کا حصہ نمایاں ہے۔
گزشتہ 5 برس میں ریاستی کونسل کے ماتحت مختلف محکموں نے قومی قانون سازوں اور سیاسی مشیروں کی 18 ہزار تجاویز کو منظور کیا اور 7 ہزار 800 سے زائد پالیسی اقدامات متعارف کرائے جس سے بڑی تعداد میں مسائل حل ہوئے اور لوگوں کی داد رسی ہوئی۔ اس کے ساتھ ساتھ اصلاحات و ترقی کو فروغ ملا۔