کراچی(نمائندہ خصوصی) صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ حکومت نے ڈجیٹل مردم شماری پر تحفظات سے متعلق وفاقی حکومت کو آگاہ کر دیا ہے، اگر ہمارے تحفظات دور نہ ہوئے تو ڈجیٹل مردم شماری کے نتائج تسلیم نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت چاہتی ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کو ڈجیٹل مردم شماری پر اعتماد ہو اور ایک ایک شخص گنا جائے ، ہر خاندان کے سربراہ کو پتہ ہو کہ اگر اس نے اپنے خاندان کے 10 افراد لکھوائے ہیں تو وہ ڈیٹا میں شامل ہوں ، انہوں نے کہا کہ ڈجیٹل مردم شماری کا ڈیٹا سندھ حکومت کے ساتھ بھی شیئر کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈجیٹل مردم شماری میں غیر قانونی طور بسنے والوں سمیت تمام لوگوں کو گنا جائے تاکہ درست اعداد سامنے آئیں کہ سندھ میں کتنے لوگ رہتے ہیں اور کتنے وسائل استعمال کر رہے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ آرکائیوز کمپلیکس میں جمع کے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ڈجیٹل مردم شماری پر تحفظات کا اظہار کیا ہے ، اسی طرح وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی وفاقی حکومت اور مختلف فورمز پر یہ معاملہ اٹھایا ہے ، وفاقی حکومت کے ساتھ ڈجیٹل مردم شماری پر زوم اجلاس ہوا ہے ، جس میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال بھی موجود تھے ، انہیں سندھ حکومت کے تحفظات سے متعلق آگاہ کردیا ہے ہمیں انتظار ہے کہ وفاق خدشات دور کرے تاکہ کسی بات میں ابہام نہ رہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کل سندھ کابینہ کا 8 گھنٹے طویل اجلاس منعقد ہوا ، جس میں اہم فیصلے کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے پہلے ہی اپنے اخراجات کم کردیئے ہیں تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف پہنچایا جائے ۔ سندھ حکومت کی کوشش ہے کہ رمضان المبارک کے مہینے میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف پہنچایا جائے ۔ روزہ مرہ کی اشیاء کی قیمتوں میں استحکام لانے کے لیے بیورو آف سپلائی اینڈ پرائسز کو مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ان کے پاس پہلے یہ اختیارات نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ مجسٹریٹ کے اختیارات کے تحت بیورو آف سپلائی کے افسران کو اشیاء خوردونوش میں اضافے اور گرانفروشی پر گرفتار کرنے اور جرمانے عائد کرنے کے اختیارات حاصل ہونگے ۔ اگر غیر ضروری اور مصنوعی طور پر کوئی قیمتیں بڑھائیگا تو ان کے خلاف کارروائی ہوگی ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے غریب علاقوں میں بچت بازاریں لگائی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی کوشش ہے کہ کاروباری برادری کے بھی مفادات کا تحفظ کیا جائے، کیونکہ موجودہ صورتحال میں بزنس کیمونٹی بھی سخت مشکلات کا سامنا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اور بلوچستان کے بارڈر پر کچے کے علاقوں میں ڈاکو کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کیا گیا ہے ، یہ مشترکہ آپریشن پنجاب پولیس ، بلوچستان پولیس ، رینجرز کی مدد سے کیا جائے گا اور ضرورت پڑنے پر پاکستان آرمی کی بھی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکو کے پاس خطرناک اور جدید اسلحہ ہے ، اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے سندھ حکومت نے پولیس کو جدید اسلحہ سے لیس کرنے کے لیے فنڈز کی منظوری دی ہے تاکہ وہ ڈاکوؤں سے مقابلہ کر سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے رابطہ کیا گیا ہے، جیسے ہی وفاقی حکومت سے اجازت مل جائے گی تو پولیس کے لئے جدید اور ہیوی اسلحہ خریدا جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کسی فرد ،سیاسی جماعت یا ادارے کے خلاف نہیں لڑ رہا ۔ میں ثابت کرسکتا ہوں کہ عمران خان نے ملک کی معیشت تباہ کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سازشوں میں مصروف ہے کہ پاکستان کو کیسے نقصان پہنچائے ، عمران خان ملک کے خلاف کام کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے معیشت کے ساتھ کھلواڑ کیا ۔ جب موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدوں پر عملدرآمد کے لیے رابطہ کیا تو عمران خان اور ان کی جماعت کے صوبائی حکومتوں کے وزراء نے آئی ایم ایف کو پاکستان کی مدد نہ کرنے کے پیغامات دیئے ۔ سمندر پار پاکستانیوں کو پاکستان رقوم بیجھنے سے روکا تاکہ پاکستان دیوالیہ ہو جائے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پاکستان کو ڈیفالٹ کی طرف دھکیلنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے ۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ عمران خان نے عدلیہ کو دھمکایا ، عدالتوں پر چھڑائی کی تاکہ ان کے خلاف فیصلے نہ آئیں ۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ عمران خان کا خواب ہے کہ ملک کا ڈان بنوں وہ بال ٹھاکرے بننے کی کوشش کر رہے ہیں ، عمران خان کی شکل اور کرتوت بال ٹھاکرے سے ملتے ہیں ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ عمران خان کے پاس ڈنڈا بردار فورس ہے ، آج بھی جب بلوچستان پولیس زمان پارک پہنچی تو ڈنڈا بردار فورس متحرک نظر آئی ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو بدنام زمانہ دھشتگرد تنظیموں کی حمایت حاصل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی ورکر کی حیثیت وہ لاہور میں پی ٹی آئی کے کارکن کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں ، ان کا مقصد ہے کہ مزید لاشیں گریں۔ جس نے کبھی کسی کے جنازے میں شرکت نہیں کی، اس نے لاھور میں ہلاک ہونے والے کارکن کے لیے مختلف شہروں میں غائبانہ جنازہ نماز پڑھوائیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چور نمبر ون ، منافق نمبر ون اور ڈاکو نمبر ون کو صادق اور امین کا سرٹیفیکیٹ دیا گیا ، جو کہ ملک کے ساتھ بڑی زیادتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار نے غیر قانونی اور غیر آئینی کاموں کی سینچری مکمل کی ان کے خلاف جوڈیشل کونسل میں ریفرنس بھیجا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار میرے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرے میں جواب دینے کے لیے تیار ہوں ۔ ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ اقلیتوں کو پاکستان میں مکمل آزادی حاصل ہے ، کراچی یونیورسٹی واقعہ کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ۔ سندھ حکومت نے طلبہ کو ہولی منانے سے روکنے کے واقعے کا نوٹس لیا ہے ، معاملے کی تحقیقات جاری ہیں ۔